کشمیری پنڈتوں کو اپنی ذاتی ٹاؤن شپ کی ضرورت ہے‘ گورنر ستیا پل ملک کا بیان

,

   

’1990کے دہے میں دہشت گردی کی شروعات او رکمیونٹی کے کچھ لوگوں کے قتل کے بعد ہزاروں کی تعداد میں کشمیری پنڈت اپنی جان بچانے کے لئے وادی چھوڑ کر جموں اور ملک کے دیگر شہروں کے محفوظ مقامات پر نقل مقام کئے تھے

سری نگر۔جموں اور کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے وادی سے نقل مقام کرنے والے پنڈتوں کی واپسی کے لئے علیحدہ ٹاؤن شپ کو حق بجانب قراردیا‘اور کہاکہ جگہ کی پہلی نشاندی کی جاچکی ہے اور ڈیولپمنٹ کا کام بھی جاری ہے۔

ملک نے ایک انٹرویو میں کہاکہ”علیحدہ ٹاؤن شب انتخاب کا معاملہ نہیں ہے مگر ضرورت سے باہر ہے۔

ہم انہیں رہنے کے لئے ایک اچھے جگہ فراہم کرنا چاہتے ہیں‘ جو ان کی پسند کی ہو“۔مالک کا ماننا ہے کہ ”وہ تمام بڑے لیڈر جس کے متعلق کشمیری سیاسی قائدین کا حوالہ دیاجاتا ہے۔

انہیں پولیس تحفظ فراہم کیاجاتا ہے“۔ ملک نے کہاکہ ”کیاہم انہیں تحفظ فراہم نہیں کرسکتے؟

ہمیں پنڈتوں کے ساتھ بھی ایسا کرنا چاہئے“۔ملک نے مزید کہاکہ ”اہم کام یہ ہے کہ جو لوگ اپنے گھرو ں سے دور چلے گئے ہیں انہیں واپس لانا ہے۔ اس کے لئے محبوبہ اور عمر‘

فاروق صاحب اور حریت کوچاہئے کہ وہ اپنے سماج کو راضی کریں کہ وہ بھی ایسا کام کریں اور ان کے مکانا ت چھوڑ دیں۔یہ کام میرا نہیں ان کا ہے۔

میں صرف انہیں متبادل رہائش فراہم کرنے کی کوشش کررہاہوں تاکہ انہیں گھر‘ اسکول او رسکیورٹی مل سکے“۔

اس ماہ کے ابتدائی میں بی جے پی لیڈر رام مادھو نے رائیٹرس سے ایک انٹرویو کے دوران کہاتھا کہ مذکورہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) وادی کشمیر میں پنڈت کمیونٹی کو دوبارہ

بسانے کے منصوبہ کا ازسر نوجائزہ لے رہی ہے۔‘1990کے دہے میں دہشت گردی کی شروعات او رکمیونٹی کے کچھ لوگوں کے قتل کے بعد ہزاروں کی تعداد میں کشمیری پنڈت اپنی جان بچانے کے لئے وادی چھوڑ کر جموں اور ملک کے دیگر شہروں کے محفوظ مقامات پر نقل مقام کئے تھے۔

ان کا دعوی ہے کہ ان کے گھروں پر مقامی لوگوں نے قبضہ کرلیاہے۔