مگر انہوں نے اپنی کامیابی کا سہرہ ائی پی ایس افیسر سندیپ چودھری کے سر باندھا جو ”اپریشن ڈریمس“ کے نام سے مفت کوچنگ کلاسس چلاتے ہیں
سری نگر۔ ایک ائی پی ایس افیسر کے”اپریشن ڈریمس“ کے نام سے مفت چلائے جانے والے کوچنگ کلاسس نے دہشت گردی کی لعنت میں مبتلا جموں کشمیر کے ایک نوجوان کو سب انسپکٹر بننے میں مدد کی۔
فی الحال ادھم پور پولیس ٹریننگ اکیڈیمی میں تربیت ٹریننگ میں مصروف‘ ایک پیزا ڈیلیوری بوائے کے لئے خاکی پہن اپنے کاندھی پر اسٹار جوڑنے معین خان کے لئے کوئی آسان سفر نہیں تھا۔
مگر انہوں نے اپنی کامیابی کا سہرہ ائی پی ایس افیسر سندیپ چودھری کے سر باندھا جو ”اپریشن ڈریمس“ کے نام سے مفت کوچنگ کلاسس چلاتے ہیں۔
کون ہے معین خان؟
خان‘ ایک28سالہ نوجوان 2009میں والد کے افسوسناک حادثہ کا شکار ہونے کے بعد سات سال تک پریشان حال خاندان کی مدد کے لئے چھوٹی موٹی کام کرتا رہا۔ویٹر سے لے کر کارکی صفائی کرنے والے تک ایک گروسری میں ہلپر کا کام کرنے والا خان‘ کام کے ساتھ اپنی تعلیم حاصل کرنے کے سلسلے کو بھی جاری رکھا۔ خان نے کہاکہ ”میرا تعلق جموں کے ضلع ناگروٹا حلقہ کے تھانڈا گاؤں سے ہے۔
میرے والدین ناخواندہ ہیں اور میں خاندان کا پہلا گریجویٹ ہوں“
پیزا ہٹ ویٹر سے ایس ائی
سال2010میں کامرس میں گریجویشن کی تکمیل کے بعد خان نے 2500ماہانہ تنخواہ پر تین سال کے لئے پیزا ہٹ ویٹر کا کام شروع کردیا اور ساتھ میں بی بی اے کی تعلیم بھی حاصل کرتا رہا۔
اتفاق سے خان کو 2016میں سب انسپکٹر کے عہدوں پر تقررات کے متعلق اعلامیہ کی جانکاری ملی اور انہوں نے بھی درخواست دی۔ ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق”ایک دوست نے مجھے بتایا”اپریشن ڈریمس“ کے متعلق جانکاری دی جو کہ ایک بیانکٹ ہال میں ائی پی ایس افیسر ”اپریشن ڈریمس“ سے معاشی طور پر پسماندہ اسٹوڈنٹس کے لئے کوچنگ سنٹر چلاتے ہیں۔
میں نے کلاسس میں شمولیت اختیار کرلی جس نے امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے میں میری مدد کی۔ پچھلے سال ڈسمبر میں نتائج کا اعلان ہو ا ہے اور ایک ہفتہ قبل میں نے اودھم پور پولیس اکیڈیمی میں تربیت حاصل کررہاہوں“
اپریشن ڈریمس
سندیپ چودھری‘ سینئر سپریڈنٹ آف پولیس شوپیان‘ نے خواہش مند طلبہ جو معاشی طور پر پسماندہ ہیں ان کے لئے فری کوچنگ سنٹر”اپریشن ڈریمس“ کے نام سے شروع کیاہے‘ تاکہ وہ مسابقتی امتحانات میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کریں۔
چودھری نے کہاکہ ”ہم نے اپریشن ڈریمس کی شروعات کی جہاں پر 150اسٹوڈنٹس کو صبح 8بجے سے 10بجے تک میں پڑھاتاہوں۔
معین خان نے تمام زمروں کے امتحانات میں کامیابی حاصل کی۔مجھے اس پر فخر ہے۔ اس کی کہانی کافی دلچسپ ہے۔ یہ ایک پیزا ہٹ ویٹر سے پولیس سب انسپکٹر تک کا سفر ہے۔
اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے کوئی بہانے بازی کی گنجائش نہیں ہے“
مزے کی بات یہ بھی ہے کہ چودھری جو2012بیاچ کے ائی پی ایس افیسر ہیں نہ تو کسی عام کالج میں تعلیم حاصل کی اور نہ ہی کسی مہنگے تربیتی مرکز میں یوپی ایس سی امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے کے مقصد سے کوچنگ کی ہے۔
انہو ں نے کہاکہ ”گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی سے میں نے بی اے اور ایم اے کی تعلیم حاصل کی۔ میں نے پنجاب یونیورسٹی کے مستقبل کورس میں جرنلزم کے لئے داخلہ لیا مگر کچھ ناگزیر حالات کی وجہہ سے تعلیم چھوڑدی اور ایم اے پبلک انتظامیہ کی تعلیم ائی جی این او یو سے شروع کردی۔
مسٹر چودھری کا حوصلہ اور پہل دیگر عہدیداروں کے لئے قابل تقلید ہے