حیدرآباد: سافٹ ڈرنک کی مشہور و معروف کمپنی ”کوکا کولا“نے پلاسٹک کے بوتلوں پر پابندی عائد کرنے کے احکامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ گاہک پلاسٹک بوتلوں میں مشروب پسند کرتے ہیں اور ہم گاہکوں کو مایوس کرنا نہیں چاہتے۔ انگریزی اخبار ڈیلی میل کے مطابق امریکی مشروب کوکا کولا کا دعوی ہے کہ وہ سالانہ تین ملین ٹنس پلاسٹک بوتلوں کا استعمال کرتے ہیں جو تقریبا ایک منٹ میں دو لاکھ بوتل ہوتے ہیں۔ پ
🛑🛑 RT if you want brands like Coke to reduce single-use plastic packaging.
Let’s show big brands how unpopular avoidable single-use plastic really is. #LessPlasticPlease https://t.co/8cVFimbd9l
— Surfers Against Sewage (@sascampaigns) January 22, 2020
https://twitter.com/seavoicenews/status/1220116917278715910
لاسٹک پلانیٹ مہم گروپ کے ایک رکن سیان سدرلینڈ نے کوکاکولا پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوکاکولا کو شرم آنی چاہئے۔ ہر سال کوکاکولا کے پلاسٹک 120 بلین بوتلیں پائی جاتی ہیں جس سے ماحول خراب ہورہا ہے۔ اس سے بہت ساری مشکلات پیش آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا واقعی کوکاکولا کمپنی کو لگتا ہے کہ لوگ بیچس پر خالی بوتلیں پھینک دیتے ہیں اس سے سارا بیچ کچرا کے ڈھیر نظرآتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پلاسٹک کے اشیاء میں غذائی اشیاء کو نقصان پہنچتا ہے۔
عوام پلاسٹک کے بوتلوں میں ہی کوکاکولا پینا پسند کرتے ہیں کہ اس بیان پر سیان نے جواب دیا کہ آپ لوگوں کو جس میں کوکاکولا فراہم کریں گے لوگ اسے ہی پسند کریں گے۔انہیں چاہئے کہ فروخت کرنے کا متبادل انتظام کریں عوام اسے بھی پسند کرے گی۔ سیان سوئزر لینڈ کے داؤس میں ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ عالمی سطح پر پلاسٹک بوتلوں کے نقصان کے پیش نظر اس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ کوکاکولا سب سے بڑا پلاسٹک بوتل استعمال کرنے والی کمپنی ہے۔