کویس شیلڈ یا کووایکسن کا پہلی خوراک حاصل کرنے کے بعد کویڈکی جانچ میں 21ہزار لوگ مثبت پائے گئے

,

   

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ائی سی ایم آر ڈائرکٹر جنرل بالرام بھارگاؤ نے کہاکہ 17,37,178افراد میں سے جنھوں نے کووایکسن ٹیکہ کی پہلی خوراک لیاہے 0.04فیصد لوگ مثبت پائے گئے‘ وہیں کویس شیلڈ کی پہلی خوراک لینے والے 1,57,32,754لوگ میں سے 0.03فیصد لوگ وباء کی زد میں ائے ہیں
نئی دہلی۔سنٹر نے بتایا ہے کویس شیلڈ یا کووایکسن ٹیکہ کی پہلی خوراک لینے والوں میں 21,000لوگ کویڈ کی جانچ میں مثبت پائے گئے ہیں‘ وہیں دوسری خوراک حاصل کرنے والو ں میں 5,500لوگوں کو جانچ میں مثبت نکلا ہے۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ائی سی ایم آر ڈائرکٹر جنرل بالرام بھارگاؤ نے کہاکہ 17,37,178افراد میں سے جنھوں نے کووایکسن ٹیکہ کی پہلی خوراک لیاہے 0.04فیصد لوگ مثبت پائے گئے‘ وہیں کویس شیلڈ کی پہلی خوراک لینے والے 1,57,32,754لوگ میں سے 0.03فیصد لوگ وباء کی زد میں ائے ہیں۔

بھارگو جنھوں نے تفصیلات پیش کی کا کہنا ہے کہ ٹیکہ نے وباء کے اثر کو کم کرنے اور مہلک وائرس کے سبب اموات کے اثر کو بھی کم کیاہے۔انہوں نے کہاکہ ”ٹیکہ لینے کے بعد اگر کوئی انفکیشن کی زد میں آتا ہے تو اس کو انفیکشن کی پیش رفت کہاجاسکتا ہے‘۔

بھارگو نے کہاکہ اب تک 1.1کروڑ کوویکسین کی خوارک پہنچائی جاچکی ہیں۔جس میں سے 93لاکھ لوگ جنھوں نے پہلی خوراک لی ہے 4208لوگ(0.04) فیصد لوگوں وباء کی زد میں ائے ہیں جو 10,000افراد میں چار پر مشتمل ہے۔

جبکہ17,37,178لوگوں نے دوسر ی خوراک لی ہے‘ جس میں صرف695(0.04فیصد) کو جانچ میں مثبت پایاگیاہے۔ کویس شیلڈکے11.6کروڑ خوارک دی جاچکی ہیں۔ دس کروڑ نے پہلی خوراک لی ہے جس میں سے 17.145لوگ جو 10,000میں زد میں آنے والے دو افراد پر مشتمل ہے۔

اسی ٹیکہ کی دوسری خوراک 1.57.32,754لوگوں نے لی ہے جبکہ 0.03فیصد کے حساب سے 5014لوگ وباء کی دوبارہ زد میں ائے ہیں۔تفصیلات کے بموجب 5709افراد دوسری یا دونوں خوراک لینے کے بعد وباء کی زد میں ائے ہیں۔

نیتی ایوگ کے رکن(ہیلتھ) وی کے پاؤل نے مانا ہے کہ ٹیکہ لینے کے بعد بھی خطرہ برقرار ہے لہذا”ہم لوگوں پر زوردے رہے ہیں کہ ٹیکہ لینے کے بعد بھی کویڈ کے لئے مقررہ گائیڈ لائنس او رقواعد پر عمل کریں“۔

ملک میں آکسیجن کی قلت کے پیش نظر مرکزی سکریٹری صحت راجیش بھوشن نے کہاکہ یومیہ اساس پر 7500 میٹرک ٹن آکسیجن کی پیدوار کی جارہی ہے اور 6600میٹر ک ٹن آکسیجن میڈیکل استعمال کے لئے ریاستوں کو سپلائی کی جارہی ہے