کیمپس کی مصروفیت۔ جامعہ کا انورٹر‘ خرابی کی جانکاری قبل ازوقت دے گا

,

   

فروغ برائے اکیڈیمک او ر اشتراک ریسرچ یا ایس پی اے آر سی کی اسکیم کے تحت مذکورہ تجویز کو ایم ایچ آرڈی کی جانب سے فنڈنگ بھی مل رہی ہے

نئی دہلی۔جامعہ ملیہ اسلامیہ اور البورگ یونیورسٹی آف ڈنمارک ساتھ ملکر ’ ’اسمارٹ سولار انورٹر‘ ‘ بنانے کاکام کررہے ہیں جو صارفین کو اس کے خرابی ہونے سے قبل اس بات کی جانکاری دیدے گا‘ تاکہ وقت سے پہلے اس کو درست کرلیاجائے۔

فروغ برائے اکیڈیمک او ر اشتراک ریسرچ یا ایس پی اے آر سی کی اسکیم کے تحت مذکورہ تجویز کو ایم ایچ آرڈی کی جانب سے فنڈنگ بھی مل رہی ہے۔ مذکورہ پراجکٹ کا عنوان ’’ استحکام اور بھروسہ برائے قابل تجدیدتوانائی برقی کے بنیادی نظام پاؤر‘‘ ہے ۔

اس پراجکٹ پروفیسر احتشام الحق جامعہ کے شعبہ الکٹراک انجینئرنگ کے علاوہ البورگ یونیورسٹی کی پروفیسر بالا بے جرگ ساتھ ملک کر کام کررہے ہیں۔

حق نے کہاکہ ’’ ہندوستان سولار تواناائی سے 750جی ڈبیلو کی برقی تیار کرنے کا اہل ہے اور مذکورہ حکومت نے قابل تجدیدتوانائی کے ذرائع سے 100جی ڈبیلو برقی تیار کرنے کا نشانہ 2022تک مقرر کیاہے۔

پاؤر الکٹرانک نژاد پاؤر پروسیسر جیسے سولار انورٹر ایسے اہم آلات ہیں جو درکارسولار انرجی کو برقی توانائی میں تبدیل کرسکتے ہیں‘‘۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ ’’ سولار انورٹر کی عمومی کارکردگی پانچ سے ہوتی ہے ۔ ہندوستان میں بڑے پیمانے پر سولار انورٹر نصب کئے گئے ہیں۔سولار پاؤر پلانٹ کی موجودہ تنصیبات کو قبول کرتے ہوئے اور ہندوستان میں سولار انرجی کی بڑھتی مارکٹ کے پیش نظر ‘ یہ انورٹرس بڑی تعدادمیں استعمال ہونگے‘‘۔

حق نے کہاکہ ایک مرتبہ یہ ٹکنالوکی ڈیولپ ہوئاے ’’ مزیدقابل تجدیداد توناائی ہندوستانی مارکٹ کے لئے تیار کی جائیں گی‘ ان کی دیکھ بھال کا خرچ کم ہوگا اور اس کی عمر میں بھی اضافہ ہوجائے گا‘‘۔

انہو ں نے کہاکہ ’’پروفیسر بالا بے جرگ اس علاقے میں پہلے سے کام کررہے ہیں۔

اب وہ اسی طرح کا ایک ریسرچ سنٹر البروگ یونیورسٹی میں قائم کرنے کے لئے کام کررہی ہیں۔

ریسرچ کے نتائج صنعت کے لئے نوجوان محققین کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہونگے‘‘۔ حق او رپروفیسر بالا بے جرگ کو اس پراجکٹ کی تکمیل کے لئے دوسال لگیں گے۔