نئی حکومت کو اب بھی خوراک اور مکانات کی قیمتوں میں اضافے اور امیگریشن میں اضافے جیسے مسائل سے نمٹنا پڑے گا۔
ٹورنٹو: لبرل پارٹی نے کینیڈا میں وفاقی انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے، جس کے نتیجے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی جنگ اور ملک کو 51 ویں امریکی ریاست بنانے کی دھمکیوں کا نشان زد کیا گیا ہے۔
اس نتیجے کے ساتھ لبرل پارٹی کے رہنما اور موجودہ وزیر اعظم مارک کارنی اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے اور نئی کابینہ کے ساتھ نئی حکومت بنائیں گے۔
یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ کیا لبرل کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہوگی یا انہیں دوسری جماعتوں کے ساتھ اتحاد تلاش کرنے کی ضرورت ہوگی۔
کینیڈینوں نے کس کو ووٹ دیا؟
کینیڈین نے ہاؤس آف کامنز کے تمام 343 ممبران کے لیے ووٹ دیا، ہر حلقے کے لیے ایک۔
جیتنے والے امیدوار وہ تھے جو پہلے نمبر پر رہے، چاہے انہوں نے اکثریت حاصل کی ہو یا نہ ہو۔
کسی پارٹی کو اکثریت کے لیے پارلیمنٹ میں 172 سیٹیں درکار ہوتی ہیں۔
کینیڈا کا نیا وزیراعظم کب ہوگا؟
وزیر اعظم کا انتخاب براہ راست ووٹرز کے ذریعے کرنے کے بجائے پارلیمنٹ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
تاریخی طور پر، وہ پارٹی جو ہاؤس آف کامنز میں اکثریت حاصل کرتی ہے – یا تو اکیلے یا کسی اور پارٹی کی حمایت سے – حکومت بناتی ہے۔ آنے والے دنوں میں ایسا ہونے کی امید ہے۔
حکومت بنانے والی پارٹی کا رہنما نیا وزیراعظم ہوگا، جسے پھر کابینہ کا انتخاب کرنا ہوگا۔
موجودہ لبرل رہنما کارنی ہیں جنہوں نے 14 مارچ کو جسٹن ٹروڈو کے مستعفی ہونے کے بعد وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔ اب، وہ حکومت کے سربراہ کے طور پر ایک مکمل مدت جیت گئے.
نئی حکومت کو کن چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا؟
اگلے وزیراعظم اور ان کی حکومت کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنا ہو گا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا کو بھاری محصولات کی دھمکیاں دینے اور کینیڈا کو 51 ویں ریاست بننے کا مطالبہ کرنے کے بعد بیرونی طور پر، سب سے اہم کام ریاستہائے متحدہ کے ساتھ حال ہی میں کشیدہ تعلقات کو سنبھالنا ہوگا۔
داخلی طور پر، نئی حکومت کو اب بھی خوراک اور مکانات کی قیمتوں میں اضافے اور امیگریشن میں اضافے جیسے مسائل سے نمٹنا پڑے گا۔
کارنی کا تجربہ کیا ہے؟
کارنی، 60 سالہ ماہر اقتصادیات جو امریکہ اور انگلینڈ میں تعلیم یافتہ ہیں، کو سیاست کا کوئی تجربہ نہیں تھا جب تک کہ وہ مارچ میں ٹروڈو کی جگہ وزیر اعظم نہیں بنے۔
وہ ایک دہائی سے زائد عرصے تک گولڈ مین سیکس کے ایگزیکٹو رہے، یہاں تک کہ اس نے 2003 میں سینٹرل بینک آف کینیڈا میں بطور ڈپٹی گورنر کام کرنا شروع کیا۔
اس کے بعد وہ 2008 سے 2013 تک بینک آف کینیڈا کے سربراہ رہے اور 2013 سے 2020 تک بینک آف انگلینڈ کے سربراہ رہے۔
اب، ووٹرز نے لبرل کو فتح دلانے کے بعد، کارنی کینیڈا کی رہنمائی کریں گے۔