گجرات۔ وی ایچ پی کارکنان نے سورت میں ہندو لڑکیوں کو ”جال میں پھنسانے“ پر مسلم لڑکوں کے ساتھ مارپیٹ کی ہے۔

,

   

مذکورہ وی ایچ پی ورکر س کادعوی ہے کہ انہوں نے کچھ طالبات سے بات کی ہے اور شواہد اکٹھا کرنے کے بعدہی ہم نے کاروائی کی ہے۔


سورت۔ ذرائع نے جمعرات کے روز کہاکہ بھگوام مہاویر یونیورسٹی کیمپس میں یہاں کچھ اقلیتی طلبہ کوبجرنگ دل او روی ایچ پی کارکنان نے انہیں ہندو لڑکیوں کو اپنی غلط شناخت کے ذریعہ جھانسہ دینے اور ان کے جنسی استحصال کرنے مورد الزام ٹہراتے ہوئے پیٹائی کی ہے۔

جمعرات کے روزایک ویڈیوکلپ منظر عام پرائی جس میں دیکھایاگیاہے کہ ایک مسلم لڑکا جو اپنا شناخت بھیستان کارہنا والا راجا شیخ کے طور پر ظاہر کیا ہے وہ کیمرہ پر اس بات کااعتراف کررہا ہے کہ اس نے ایک کے بعد دیگر دو سے تین لڑکیو ں کے ساتھ رہا ہے۔

اس کے علاوہ وہ یہ بھی دعوی کررہا ہے کہ ان لڑکیوں میں سے ایک ساتھ اس کے جسمانی تعلقات بھی رہے ہیں۔ کارکنان کو اس کے موبائیل فون پر سے دو تین لڑکیوں کی تصویریں بھی ملی ہیں۔

بھگوان مہاویر یونیورسٹی راجسٹرار وجئے ماتوالا نے مقامی میڈیاکوبتایاکہ یہ ویڈیو کلپ ان کے پاس بھی موجود ہے جس کو وہ ڈسپلنری کمیٹی کے سپرد کریں گے۔

چہارشنبہ کے روز کیمپس میں پیش ائے واقعہ پر ماتوالا نے کہاکہ انتظامیہ کو یہ غلط فہمی تھی کہ اسٹوڈنٹس کے درمیان میں پیش آنے والے یہ معمولی واقعہ ہے۔مبینہ ’لوجہاد‘ کے بڑھتے واقعات کے تناظر میں وی ایچ پی اور ہندو کارکنان نے پچھلے کچھ دنوں سے کیمپس پر نظر رکھی ہوئی ہے۔

مذکورہ وی ایچ پی ورکر س کادعوی ہے کہ انہوں نے کچھ طالبات سے بات کی ہے اور شواہد اکٹھا کرنے کے بعدہی ہم نے کاروائی کی ہے۔