گاندھی نگر۔مذکورہ گجرات اسٹیٹ الیکشن کمیشن(ایس ای سی) نے ہفتہ کے روز ریاست میں مجالس مقامی انتخابات کااعلان کیا ہے‘ جس میں چھ میونسپل کارپوریشن‘80میونسپلٹیس‘ 31اضلاعوں کے پنچایت اور231تعلقہ پنچایت کے انتخابات شامل ہیں۔
مذکورہ سیٹوں کی معیاد پچھلے سال ختم ہوگئی ہے‘ مگر کرونا وائرس کی وجہہ سے یہاں پر انتخابات کو ملتوی کردیاگیاتھا۔ ہفتہ کے اعلان کے ساتھ ان حلقوں میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوگیاہے۔
مذکورہ ریاستی الیکشن کمیشن نے گجرات میں ضلعی اور تحصیل پنچایت کے ساتھ میونسپلٹیس اور میونسپل کارپوریشن جیسے مجالس مقامی انتخابات کے لئے تاریخوں کا اعلان کیاہے۔
پروگرام کے بموجب اتوار کے روزمیونسپل کارپوریشنوں کے لئے رائے دہی کرائی جائے گی‘21فبروری 7بجے صبح سے 6بجے شام میونسپلٹیس کے لئے رائے دہی ہوگی‘ اور پنچایتوں کے لئے 28فبروری 7بجے صبح سے6بجے شام تک پولنگ کرائی جائے گی۔
میونسپل کاریشنوں کے لئے ووٹوں کی گنتی 23فبروری کو ہوگی جبکہ میونسپلٹیس اور پنچایتوں کے لئے ووٹوں کی گنتی 2مارچ کو مقرر کی گئی ہے۔
میونسپل کارپویشن انتخابات کے لئے اعلامیہ کی اجرائی یکم فبروری کو ہوگی پرچہ داخل کرنے کی آخری تاریخ6فبروری ہوگی‘ پرچہ نامزدگی کی جانچ 8فبروری کو مقرر کی گئی ہے جبکہ پرچہ نامزدگی سے دستبرداری کی تاریخ8فبروری مقرر کی گئی ہے‘ اسی طرح رائے دہی کے لئے21فبروری کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
اگر دوبارہ رائے دہی درکار ہوتی ہے تو یہ 22فبروری کے روز کرائی جائے گی۔ ووٹوں کی گنتی اورنتائج کا اعلان 22فبروری کو کیاجائے گا۔
اس کے برخلاف میونسپلٹیس‘ ضلع پنچایت‘ تحصیل پنچایت کے انتخابات8فبروری کو مقرر کئے گئے ہیں آخری تاریخ13فبروری ہے‘15فبروری کو پرچہ نامزدگی کی جانچ ہوگی 16فبروری کوامیدواری سے دستبرداری کے لئے آخری دن ہوگا‘ رائے دہی28فبروری کو ہوگی۔ اگر دوبارہ رائے دہی کی ضرورت پڑتی ہے تو یہ کام یکم مارچ کو کیاجائے گا۔
جبکہ 2مارچ کو ووٹوں کی گنتی کا کام کیاجائے گا۔ الیکشن کمشنر سنجے پرساد نے کہاکہ ”تازہ رائے شمارے کے بعد ریاست میں ہمارے پاس 4.09کروڑ رائے دہندے ہیں۔ یہاں پر 47695رائے دہی کے مراکز ہیں جس میں 11ہزار حساس جبکہ 6ہزار شدید حساس علاقوں میں ہیں مگر یہ اعداد وشمار حتمی نہیں اور وہ متحرک ہیں۔
جن علاقوں میں انتخابات کرائے جارہے ہیں وہ جملہ6577ہیں اور منتخبہ نشستیں 9049ہیں“۔
پرساد نے کہاکہ ”اس کے لئے جملہ91,700ووٹنگ مشینوں کا استعمال کیاجائے گا۔
وی وی پی اے ٹی کا ان انتخابات میں استعمال نہیں کیاجائے گا‘ کیونکہ اسٹانڈگ کمیٹی ائینی تکنیکی کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ نہیں کی جاسکتی ہے‘ مذکورہ وی وی پی اے ٹی درکار نہیں ہے۔
جس کی وجہہ سے کوئی بھی ریاستی الیکشن کمیشن اس کا استعمال نہیں کررہا ہے“