گجرات کانگریس پر راہول گاندھی کا بیان

   

گرداب و بھنور سے کیا ڈرنا اندیشہ طوفاں کیا کرنا
موجوں سے الجھنے والوں کو ساحل کی ضرورت کیا ہوگی
کانگریس کے سابق صدر و لوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی نے گجرات کے تعلق سے ایک اہم بیان دیتے ہوئے یہ ادعا کیا ہے کہ پارٹی میںکچھ قائدین ایسے ہیں جو بی جے پی کیلئے کام کر رہے ہیں اور در پردہ بی جے پی کی مدد کر رہے ہیں۔ راہول گاندھی گجرات کے دورہ پر تھے اور انہوں نے وہاں پارٹی کے داخلی حالات کا جائزہ لیا اور پارٹی کو آئندہ اسمبلی انتخابات کیلئے تیار کرنے تمام قائدین سے ملاقاتیں کر رہے ہیں اور پارٹی کو مستحکم کرنے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں۔ راہول گاندھی نے گجرات کا دورہ کرتے ہوئے خود اپنی ہی پارٹی کے تعلق سے دلچسپ ریمارک کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کانگریس میںکچھ قائدین ایسے ہیں جو بی جے پی کیلئے کام کر رہے ہیں۔ گجرات میں کئی معیادوں سے بی جے پی برسر اقتدار ہے ۔ ایک موقع پر گجرات میں کانگریس نے بی جے پی کو شکست دیدی ہوتی اگر کچھ حواری اور بی جے پی کے آلہ کار گجرات میں مقابلہ کیلئے نہ گئے ہوتے ۔ گذشتہ اسمبلی انتخابات میں بھی یہی آلہ کار گجرات گئے تھے اور اروند کجریوال کی عام آدمی پارٹی نے بھی گجرات میں مقابلہ کرتے ہوئے بی جے پی کیلئے راہ ہموار کردی تھی ۔ راہول گاندھی کو اور خود کانگریس کے کئی قائدین اس صورتحال کا اندازہ ہونے لگا ہے اور وہ سمجھ گئے ہیں کہ بی جے پی سے مقابلہ کرنا ہے تو پہلے آستین میں چھپے ہوئے سانپوں سے پہلے نمٹنا ہوگا ۔ ہمدردی کے نام پر پارٹی کو کمزور کرنے کی سازشیں کرنے والوںکو پہچان کر انہیں ناکام بنانا ہوگا ۔ یہی وجہ ہے کہ راہول گاندھی اپنی ہی پارٹی کے چھپے ہوئے دشمنوں کے تعلق سے کھل کر اظہار خیال کرنے سے بھی پیچھے نہیںہٹے ہیں ۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کانگریس میں کچھ گوشے ایسے ہیںجو بی جے پی کی مدد کر رہے ہیں اور بی جے پی کیلئے کام کر رہے ہیں۔ ملک کی سیاست میںشائد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی سیاسی لیڈر نے اپنی ہی پارٹی کے تعلق سے اس طرح کا ریمارک کیا ہو ۔ تاہم یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ کانگریس کی صفوں میں بی جے پی کے پالے ہوئے کچھ عناصر موجود ہیں جو پارٹی کو مستحکم کرنے کی بجائے اسے کمزور کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
حالانکہ راہول گاندھی نے بات گجرات کانگریس یونٹ کی ہے ۔ تاہم یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ملک کی کئی ریاستوں میں کانگریس کی صفوں میں ایسے قائدین موجود ہیں جو در پردہ بی جے پی کے عزائم اور مقاصد کی تکمیل کیلئے کوشش کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے وقفہ وقفہ سے اس طرح کے بیانات دئے ہیں جو بی جے پی کے سیاسی مفادات کی تکمیل کرتے ہیں اور کانگریس کے انتخابی امکانات کو متاثر کر تے ہیں۔ خود کانگریس میں کچھ گوشوں کی جانب سے راہول گاندھی کے اس طرح کے بیانات پر حیرت کا اظہار کیا جا رہا ہے لیکن یہ ضروری ہے کہ پارٹی اپنے داخلی حالات کو بہتر طور پر سمجھے اور حقائق کا اعتراف کرے ۔ جب تک اپنی صفوں میں موجود غداروںکو دور نہیں کیا جائے گا اس وقت تک سیاسی مخالفین سے مقابلہ کرنا آسان نہیںہوگا ۔ کانگریس پارٹی ایسے عناصر کی جتنی جلدی شناخت کرنے میں کامیاب ہوجائے گی اتنا ہی اس کیلئے بہتر ہوسکتا ہے ۔ کانگریس کی لگاتار شکستوں کی وجوہات میں یہ بھی ایک اہم وجہ ہے کہ اسے داخلی خلفشار کا سامنا رہا ہے ۔ کئی قائدین اقتدار سے دوری کی وجہ سے اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں اور وہ ایسے بیانات دے رہے ہیں جو پارٹی کیلئے نقصان کا باعث ہوسکتے ہیں اور ہو رہے ہیں۔ کئی قائدین جان بوجھ کر اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں اور وہ سیاسی مخالفین کے آلہ کار بنے ہوئے ان کے مفادات کی تکمیل کر رہے ہیں۔ کانگریس نے اپنے مرض کی تشخیص کا عمل شروع کردیا ہے یہ ایک اچھی بات ہے ۔
چاہے گجرات کانگریس میں ہوں یا ملک کی کسی ریاست میں ہوں یا پارٹی کے قومی ڈھانچے میں ہوں جو قائدین کانگریس کے نظریات سے اتفاق نہیں کرتے یا اس کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے انہیں دور کرنے سے گریز نہیں کیا جانا چاہئے ۔ جو عناصر بی جے پی کے سیاسی مفادات کی تکمیل میں جٹے ہوئے ہیں ان کی جتنا ممکن ہوسکے جلد شناخت کرتے ہوئے انہیں پارٹی سے دور کرنے کے اقدامات کئے جانے چاہئیں جن کے نتیجہ میںپارٹی میںسنجیدگی سے جدوجہد کرنے والے قائدین کو موقع مل سکتا ہے اور کانگریس کی بنیادی سطح سے مضبوطی کے امکانات پیدا ہوسکتے ہیں ۔ یہ پارٹی کیلئے بہت ضروری عمل ہے ۔