گرین کارڈس کے لئے فی ملک مقرر کوٹہ پر مشتمل بل کی وائٹ ہاوز حمایت کرتا ہے۔ ہندوستانی امریکیوں کو ہوگا فائدہ

,

   

یہ تبدیلیاں نوسا ل کی عبوری مدت میں لاگو ہوں گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے کہ کسی بھی ملک کو ویزا حاصل کرنے سے خارج نہیں کیاجائے گاجبکہ فی ملک مقررہ مقدار کو ختم کردیاگیاہے۔


واشنگٹن۔وائٹ ہاوز نے کانگریس کی جانب سے گرین کارڈزپر فی ملک کوٹہ ختم کرنے کی قانون سازی کی حمایت کی ہے تاکہ امریکی آجروں کو ان کی جائے پیدائش کے بجائے اہلیت کی بنیاد پر لوگوں کو ملازمت دینے پر توجہہ مرکوز کرنے کی اجازت دی جائے۔

اگر یہ بل منظور ہوتا ہے تو اس سے لاکھوں تارکین وطن بالخصوص ہندوستانی امریکیوں کو فائدہ ہوگا۔ ایک گرین کارڈ مستقبل رہائشی کارڈ کے طور پر سرکاری صداقت ہے جو امریکہ محکمہ ایمگرنٹس کی جانب سے جاری کیاجاتا ہے جو اس بات کی صداقت ہے کہ یہ کارڈ رکھنے والے کومستقل سکونت کی حق دیاگیاہے۔

اس ہفتہ مقررہ ایوان نمائندگان ای اے جی ایل ای ایکٹ2022کے لئے ووٹ ڈالنے والے ہیں۔ ای اے جی ایل ای روز گار پر مبنی گرین کارڈز پر فی ملک کی حد ختم کردیگاجو کہ ایک ایسی پالیسی ہے جس کاغیرمتناسب طریقے سے ہندوستانی تارکین پر اثر پڑرہا ہے۔

اگر یہ لاگو ہوجاتا ہے تو یہ تبدیلیاں نوسا ل کی عبوری مدت میں لاگو ہوں گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے کہ کسی بھی ملک کو ویزا حاصل کرنے سے خارج نہیں کیاجائے گاجبکہ فی ملک مقررہ مقدار کو ختم کردیاگیاہے۔

وائٹ ہاوز کا کہنا ہے کہ ”انتظامیہ ہمارے تارکین وطن کے ویزے کے نظام کوبہتر بنانے اور تارکین وطن کے ویزے کے بیک لاگ کے سخت اثرات کو کم کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے“۔

وائٹ ہاوز نے کہا ہے کہ ”ایچ آر 3648کو منظوری کے لئے مذکورہ انتظامیہ نے کانگریس پر زوردیاہے کہ وہ امریکی شہریت ایکٹ کو منظوری دی جس سے امریکہ کے لئے ایمگرنٹس ویزا نظام میں اصلاحات او ربہتری ائے گی اور قانونی راستوں کو وسعت ملے گی‘لاکھوں غیردستاویزی تارکین وطن کو شہریت کا راستہ فراہم ہوگا‘ اور اپنی سرحد کی ذمہ داری سے منظم اور محفوظ بنانے کے لئے ایک نظام قائم کیاجاسکے گا“