مسلمان جس کو دہشت گردی سے متعلق مقدمات میں ماخوذ کیاجاتا ہے وہ برسوں بعد ”صرف بری کردئے جاتے ہیں“
نئی دہلی۔اسد الدین اویسی نے اتوار کے روز کہاکہ مبینہ طور پر مسلمانوں مجرمانہ انصاف میں ”منظم امتیازی سلوک“ کا سامنا کررہے ہیں۔
ٹوئٹر کا سہارا لیتے ہوئے اتوار کے روزمذکورہ حیدرآباد ایم پی نے کہاکہ یہ مسلمان دہشت گردی سے متعلق معاملات میں صدیوں کے بعد ”صرف بری کردئے جاتے ہیں“۔
اویسی نے لکھا کہ”مسلمان سالوں کے بعد مسلمانوں کو دہشت گردی کے معاملات میں ماخوذ کرنے کے بعد صرف رہا کردیاجاتا ہے۔
ہمیں پارٹی پاؤ ر سے بالاتر ہوکر مجرمانہ انصاف کے نظام میں منظم امتیازی سلوک کا شکار ہوئے ہیں۔
مذکورہ دوہری ناانصاری نہ صرف گلاب خان کے ساتھ ہوئی ہے بلکہ رام پور حملے کے تمام متاثرین کے ساتھ ہوا ہے“
Muslims are incarcerated in terror cases only to be acquitted after decades. We experience systemic discrimination in the criminal justice system regardless of the party in power
The double injustice here is not only to Gulab Khan but also to the victims of Rampur attack [1/2] https://t.co/7wNxdq784x
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) November 3, 2019
Who were the real culprits? Will Gulab Khan be compensated for the indignity that he & his family had to endure?
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) November 3, 2019
ایک دوسرے ٹوئٹ میں مذکورہ اے ائی ایم ائی ایم صدر نے گلاب خان کی رہائی پر ردعمل پیش کرتے ہوئے کہاکہ‘ ایک ملزم کو 2008میں رام پور سی آر پی ایف کیمپ حملے میں غلطی سے ماخوذ کردیاگیا‘
استفسار کیاکہ اگر خان خان کو ”بارہ سال کی جیل“ پر معاوضہ ادا کیاجائے گا۔اویسی نے ٹوئٹ کیاکہ”حقیقی خاطی کون ہے؟ گلاب خان کو ان کے ساتھ ہوئی ناانصافی کا معاوضہ ادا کیاجائے گا؟“۔
خان ہفتہ کے روز بریلی سنٹرل جیل سے رام پور عدالت سے بری کئے جانے کے بارہ سال بعد رہا ہوئے ہیں
۔محمد کوثر جو پرتاب گڑھ کے ایک رہائشی ہیں کو شواہد کی کمی کی بناء پر رہا کردیاگیا ہے