تلنگانہ میں سبسیڈی اسکیم پر حکومت کو 300 کروڑ کا اضافی بوجھ
حیدرآباد۔ 7۔اپریل(سیاست نیوز) مرکزی حکومت کی جانب سے گیاس سیلنڈر کی قیمتوں میں کئے گئے 50 روپئے کے اضافہ کا منفی اثر حکومت تلنگانہ پر پڑے گا ۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے 500 روپئے میں فراہم کی جانے والی گیاس سیلنڈر اسکیم جو کہ ریاست میں 50لاکھ صارفین جو فراہم کی جا رہی ہے اس اسکیم پر سالانہ 300 کروڑ کے اضافی اخراجات عائد ہوں گے۔ حکومت ہند کی جانب سے کئے گئے فیصلہ کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی 500 روپئے میں گیاس سیلنڈر اسکیم پر ماہانہ 25 کروڑ روپئے کے اضافی اخراجات عائد ہوں گے جبکہ سالانہ 300 کروڑ روپئے اضافی اخراجات حکومت تلنگانہ پر عائد ہوں گے۔ تلنگانہ میں کانگریس نے اقتدار حاصل کرنے کے بعد 500 روپئے میں گیاس سیلنڈر کی فراہمی کے اقداما ت کا اعلان کرتے ہوئے اس اسکیم کا آغاز کیا ہے اور یہ اسکیم ریاست میں کامیابی کے ساتھ چلائی جا رہی ہے لیکن اب جبکہ مرکزی حکومت کی وزارت پٹرولیم کی جانب سے ملک بھر میں گیاس سیلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ کا اعلان کیاگیا ہے تو ایسی صورت میں ریاستی حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی اسکیم کے تحت 500 روپئے گیاس سیلنڈر اسکیم میں تبدیلی لاتے ہوئے اسے 550 نہیں کیا جاسکتا بلکہ ریاستی حکومت کی جانب سے جو سبسیڈی کی رقم جاری کی جا رہی ہے اس میں 50 روپئے کا اضافہ حکومت کو ادا کرنا پڑے گا اور عوام کو جنہیں 500 روپئے میں گیاس سیلنڈر حاصل ہورہا ہے انہیں اسی قیمت میں سیلنڈر کی اجرائی کو یقینی بنانا ہوگا۔ مرکزی حکومت کی جانب سے کئے گئے فیصلہ کے مطابق مرکزی حکومت کی اجوالہ اسکیم میں گیاس سیلنڈر حاصل کرنے والوں کے لئے بھی 50 روپئے قیمت میں اضافہ کئے جانے کے فیصلہ سے ہندستان بھر کے غریب صارفین بھی متاثر ہوں گے اور حکومت کے اس فیصلہ میں اس بات کی صراحت کی گئی ہے کہ 50 روپئے سیلنڈر کی قیمت میں اضافہ کا اطلاق تمام صارفین پر ہوگا۔3