وراناسی کی ایک فاسٹ ٹریک عدالت نے گیان واپی مسجد کو ہٹانے کی مانگ پر مشتمل ایک درخواست کی سنوائی کے دوران پیر کے روز میڈیا کے داخلے پر روک لگادی ہے۔
ٹوئٹر پر شیئر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ”گیان واپی کی ضلع جج وارناسی میں سنوائی کے بعد‘ اب میڈیا پر وارناسی میں فاسٹ ٹریک عدالت میں سماعت کی کو ر کرنے سے میڈیا کو روک دیاگیاہے‘ جو گیان واپی مسجد کو ہٹانے کی ایک اور درخواست پر مشتمل ہے“۔
مسلم فریق انجمن انتظامیہ مسجد (اے ائی ایم) کے وکلاء نے گیان واپی مسجد تنازعہ میں اپنی بحث کو پیر کے روز جاری رکھیں گے جوبرقرار ی کے معاملے پر کئے گئے چیلنج کے ضمن میں ہے۔
اے ائی ایم کے وکیل ابھے ناتھ یادو نے کہاکہ ”مئی26کی سنوائی میں ہماری ٹیم نے وضاحت کی کہ کس طرح خواتین درخواست گذاروں کے دعوؤں او رمانگ پر منظوری نہیں دی جاسکتی کیونکہ انہوں نے اپنی درخواست کی حمایت میں کوئی شواہد پیش نہیں کئے ہیں‘جبکہ ان کی درخواستوں کے کئی پریرا گرف میں ان کے اعتراضات متضاد ہیں“۔
مئی26کے روز ضلع جج نے سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل میں اس کی برقراری کے مسئلے پر مذکورہ کیس ضلع جج نے سنوائی شروع کی تھی۔مدعی کے وکیل ہری شنکر جین نے یہ کہاکہ ان کی ٹیم پیر کے روز عدالت میں ہوگی حالانکہ وہ یقین کے ساتھ نہیں کہہ سکتے ہیں کے اے ائی ایم کے وکلاء کی دلائن ختم ہوں گے او روہ انہیں جواب دینے کاایک موقع فراہم کریں گے۔
اے ائی ایم کے وکلاء گیان واپی مسجدعبادت کے مقامات ایکٹ1991کے علاوہ دیگر قوانین اورسپریٹ کورٹ کے احکامات کے دائرے کار کی تحت آتی ہے اس کاذکر کریں گے۔
مدعی دہلی کی راکھی سنگھ اور لکشمی دیو ی‘ سیتا ساہو‘ منجو ویاس اور ریکھا پاٹھک نے 18اگست2021کو مذکورہ درخواست سیول کورٹ میں دائر کی تھی۔اپریل8کے روز مذکورہ عدالت نے گیان واپی مسجد کی ویڈیو گرافی او رسروے کے لئے ایک ایڈوکیٹ کمشنر کا تقرر عمل میں لایاتھا