ہمایوں نگر میں اردو میڈیم اسکول کے انہدام پر کانگریس کا احتجاج

,

   

جوائنٹ کلکٹر اور ڈی ای او سے نمائندگی، ٹی آر ایس اور مقامی جماعت ذمہ دار : فیروز خاں

حیدرآباد ۔ 21 ۔ اگست (سیاست نیوز) ہمایوں نگر کے علاقہ میں اردو میڈیم اسکول کی عمارت کو مجلس بلدیہ کی جانب سے متبادل عمارت فراہم کئے بغیر منہدم کرنے پر کانگریس پارٹی نے سخت احتجاج کیا۔ سینئر کانگریسی قائد اور لوک سبھا حلقہ حیدرآباد سے مقابلہ کرنے والے کانگریسی امیدوار محمد فیروز خاں اور نائب صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس کمیٹی عثمان محمد خاں کی قیادت میں پارٹی قائدین کے ایک وفد نے جوائنٹ کلکٹر حیدرآباد اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے ملاقات کی۔ انہوں نے 450 طلبہ کے تعلیمی مستقبل کے تحفظ کے لئے متبادل عمارت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ جوائنٹ کلکٹر اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے جلد از جلد قریبی علاقہ میں عمارت فراہم کرنے کا تیقن دیا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے فیروز خاں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کو اطلاع دیئے بغیر مجلس بلدیہ کے عہدیداروں نے عید کے دن اچانک عمارت کو منہدم کردیا۔ انہوں نے کہا کہ 450 طلبہ کیلئے ملے پلی میں جو عمارت فراہم کی گئی ہے، وہ ناکافی ہے ۔ 20 طلبہ بھی اس عمارت میں تعلیم حاصل نہیں کرسکتے۔ فیروز خاں نے الزام عائد کیا کہ حکومت اور اس کی حلیف جماعت مجلس مسلمانوں کی ترقی کے بارے میں جھوٹے دعوے کر رہی ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ مقامی جماعت کے قائدین کی ملی بھگت سے اردو میڈیم مدارس کو ختم کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رکن اسمبلی اور کارپوریٹر کی ملی بھگت سے یہ کارروائی انجام دی گئی۔ فیروز خاں نے کہا کہ چیف منسٹر اور حکومت کے مشیر برائے اقلیتی امور اقلیتوں کے بارے میں بلند بانگ دعوے کر رہے ہیں۔ اقلیتی طلبہ کو بیرون ممالک میں اعلیٰ تعلیم اور 2000 کروڑ کے بجٹ کا دعویٰ کیا گیا لیکن دوسری طرف مقامی جماعت اور عہدیداروں کی ملی بھگت سے اسکولی عمارت کو منہدم کردیا گیا جس سے بچوں کا مستقبل تاریک ہوسکتا ہے۔ فیروز خاں نے کہا کہ اسکول کے لئے عمارت کی فراہمی تک کانگریس پارٹی احتجاج جاری رکھے گی۔