بیجنگ ۔ 24ڈسمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) چین ، ہندوپاک کے درمیان کشیدگی کو بات چیت کے ذریعہ ختم کرنے کی ہمیشہ سے سفارش کرتا آیا ہے جو جموںو کشمیر کے پلوامہ ڈسٹرکٹ میں پاکستان کے جیش محمد نامی دہشت گردتنظیم کی جانب سے کئے گئے حملوں میں سی آر پی ایف کے 40جوانوں کی ہلاکت کے بعد پیدا ہوئی تھی ۔ جاریہ سال فروری میں یہ حملے کئے گئے تھے جس کا جواب ہندوستان نے بالاکوٹ میں فضائی حملوں کے ذریعہ دیا تھا جہاں ہندوستان نے متعدد دہشت گرد کیمپوں کو تباہ کرنے کاد عویٰ کیا تھا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان فضائی حملوں کا تبادلہ بھی ہوا تھا جس میں ہندوستان کا ایک لڑکا طیارہ پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں تباہ ہوگیا تھااور اُس کے زخمی پائلٹ ابھینندن ورتھمان کو گرفتار کرلیا گیا تھا لیکن جذبۂ خیرسگالی کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان نے گرفتار کئے گئے ہندوستانی پائلٹ کو ہندوستان کے حوالے کردیا تھا ۔ کشیدگی کے عروج پر چین نے اپنے نائب وزیر خارجہ کانگ زولنگ یو کومصالحتی دورہ پر پاکستان بھی روانہ کیا تھا۔ کشیدگی کے عروج کے وقت ہی چین نے ہندو پاک کے درمیان مذاکرات کو اولین ترجیح دینے کی بات کی تھی ۔