خیال کیا جاتا ہے کہ تقریباً دو درجن ہندوستانیوں کو یوکرین کے خلاف جنگ لڑنے پر مجبور کیا گیا جب کہ وہ ایجنٹوں کے ذریعے بھاری معاوضے کی نوکریاں حاصل کرنے کے بہانے ملک جانے کے لیے دھوکے میں پڑ گئے۔
نئی دہلی/ماسکو: روس نے یوکرین میں روسی فوج کے لیے لڑنے والے تمام ہندوستانیوں کی رہائی اور ان کی واپسی میں سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ایک پیش رفت ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ماسکو کے دورے کے دوران صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ مسئلہ اٹھایا، ذرائع نے منگل کو بتایا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم مودی، جو دو روزہ دورے پر ماسکو میں ہیں، نے پیر کی شام پوتن کی طرف سے دیے گئے ایک نجی عشائیہ میں یہ معاملہ اٹھایا، اس کے بعد یہ پیش رفت سامنے آئی۔
خیال کیا جاتا ہے کہ تقریباً دو درجن ہندوستانیوں کو یوکرین کے خلاف جنگ لڑنے پر مجبور کیا گیا جب کہ ایجنٹوں نے انہیں زیادہ معاوضہ پر نوکریاں دلانے کے بہانے ملک جانے کا جھانسہ دیا۔
مارچ میں، ہندوستانی حکومت نے کہا کہ انہوں نے روسی حکام کے ساتھ ان کی جلد بازیابی کے لیے “سختی سے” معاملہ اٹھایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ “ایجنٹوں اور بددیانت عناصر کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی گئی ہے جنہوں نے انہیں جھوٹے بہانوں اور وعدوں پر بھرتی کیا۔”
اطلاعات کے مطابق اس جنگ میں چار ہندوستانی مارے گئے ہیں، جب کہ 10 وطن واپس آچکے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ تقریباً 35-40 ہندوستانی اب بھی روس میں پھنسے ہوئے ہیں۔
یوکرین کی جنگ میں روس کے لیے لڑنے والے ہندوستانیوں کی حالت زار نئی دہلی کے لیے ایک اہم تشویش ہے۔
حالیہ مہینوں میں، ایسے ہندوستانیوں کے بارے میں رپورٹس منظر عام پر آئی ہیں جو ملازمت کے دھوکہ دہی کا شکار ہوئے ہیں اور جعلسازوں نے انہیں روسی فوج کے لیے لڑنے کے لیے فریب اور مجبور کیا، جو دوسرے ممالک سے بھرتی کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ ایسے ہی ایک گروپ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی تھی جس میں حکومت سے مداخلت کی درخواست کی گئی تھی۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ نے پہلے کہا ہے کہ وہ ایجنٹوں کے ذریعے دھوکہ دہی سے بھرتی ہونے والوں کو واپس لانے کے لیے سخت دباؤ ڈال رہا ہے۔
ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ یہ مسئلہ ہندوستان کے لیے “بہت گہری تشویش” ہے، اور وہ پیش رفت کے لیے پچھلے کچھ مہینوں سے روس کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
اس سال کے شروع میں یوکرین کی جنگ میں دو ہندوستانیوں، اشون بھائی منگوکیا اور محمد اسفان (دونوں گجرات سے) کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ جون میں دو دیگر کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔
ہندوستان نے برقرار رکھا ہے کہ تنازعہ کی صورتحال میں روسی فوج میں ہندوستانی شہریوں کی بھرتی ہندوستان-روس سفارتی شراکت داری کے موافق نہیں ہے، اور اس نے ایسے تمام ہندوستانی شہریوں کی جلد رہائی اور واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت نے مستقبل میں ایسی بھرتیوں کو روکنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ایسے پس منظر میں، پی ایم مودی کے دورے کے دوران پیش رفت روس میں ابھی تک پھنسے ہوئے ریکروٹس کے خاندانوں کے لیے ایک بڑی راحت ہوگی۔
وزیر اعظم مودی پیر کی شام ماسکو پہنچے، جو یوکرین کے خلاف جنگ شروع کرنے کے بعد سے ملک کا پہلا دورہ ہے۔
روس کے پہلے نائب وزیر اعظم ڈینس مانتوروف نے ہوائی اڈے پر پی ایم مودی کا استقبال کیا۔
وزیر اعظم منگل کو پوٹن کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کریں گے اور ماسکو میں 22 ویں ہندوستان-روس سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔
وزیر اعظم مودی ماسکو کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو برقرار رکھنے اور مغربی سیکورٹی تعلقات کو قریبی بنانے کے درمیان ایک عمدہ لکیر پر چل رہے ہیں۔
تیسری بار اقتدار میں آنے کے بعد پی ایم مودی کا بھی یہ پہلا دورہ ہے۔