تل ابیب ۔ 27 جون (ایجنسیز) یوکرین میں جاری جنگ سے بچنے کیلئے ایک فیملی نے اسرائیل جاکر پناہ لے لی۔ انہیں کیا معلوم تھا کہ وہاں جنگ چھڑ جائے گی جس میں ان کی موت واقع ہوگی۔ ماریا پیشکوروا کیلئے یوکرین میں جنگ کے دوران اپنی 7 سالہ بیٹی انستاسیا کا شدید نوعیت کے لیوکیمیا کیلئے علاج کرانا کٹھن ہورہا تھا۔ چنانچہ ماریا نے اسرائیل منتقل ہونے کا فیصلہ کیا۔ اس فیملی کے ساتھ انستاسیا کے کم عمر کزن کوستیانتن اور ایلیا کو بھی اسرائیل نے روسی ڈرون اور میزائل حملوں سے بچنے کیلئے پناہ دے دی۔ لہٰذا ماریا کے ساتھ 3 بچے اور ان کی نانی پر مشتمل فیملی تل ابیب کے مضافاتی علاقہ باتیام کو منتقل ہوگئے۔ 15 جون کو ایرانی میزائل نے باتیان کی ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں اس فیملی کے تمام 5 ارکان ہلاک ہوگئے۔ وہ یوکرین میں روس کے ساتھ جاری جنگ سے بچنے کیلئے اسرائیل منتقل ہوئے تھے لیکن کس کو اندازہ تھا کہ وہاں ایران کے ساتھ جنگ کے نتیجہ میں وہ میزائل حملہ کا شکار ہوجائیں گے۔ عام طور پر دو جنگوں کے نتیجہ میں ہلاکتیں ہوتی ہیں۔ ایران نے روس کو یوکرین پر اس کے حملہ کے پہلے سال میں ڈرون سپلائی کئے تھے اور ماسکو بھی تہران کی حکومت کی حمایت کرتا رہا ہے۔ یوکرین کی فیملی ایسے ملک میں جنگ کا شکار ہوگئی جہاں وہ جنگ سے بچنے کیلئے گئے تھے اور وہ سمجھتے تھے کہ طاقتور اسرائیلی ایرڈیفنس سسٹم کسی بھی جنگ کی صورت میں ان کی حفاظت کرے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔