یوکرین کے کھارکھیو میں رہنے والے ہندوستانیوں کے لئے ایم ای اے نے جاری کی اڈوائزری

,

   

نئی دہلی۔ وزرات خارجی امور نے یوکرین کے کھارکھیو میں رہنے والے ہندوستانیوں کے لئے ایک اڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہاکہ نہایت ہی خطرناک صورتحال متوقع ہے۔

کیف میں ہندوستانی سفارت خانہ نے ایک ٹوئٹ میں ہندوستانیوں پر زوردیا ہے کہ وہ کھارکھیو میں پیسوچن کو چھوڑ کر رہ رہے ہیں انہیں سفارت خانہ کی جانب سے ٹوئٹر ہینڈ ل پر شیئر کئے گئے فارم میں اپنا نام کھارکھیو میں پتہ‘ پاسپورٹ نمبر‘ موبائیل نمبر‘ مزید لوگوں کی تفصیلات) فوری درج کرنا چاہئے۔

کیف میں ہندوستانی سفارت خانہ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ”تمام ہندوستانی کو پیسو چن کو چھوڑ کر کھارکھیو میں رہے ہیں انہیں فوری طور پر مذکورہ فارم کے ذریعہ اپنی تفصیلا ت درج کریں“۔

ایم ای اے نے کھارکھیو میں ہندوستانیوں کو کسی بھی فضائی حملہ‘ ائرکرافٹ /ڈرونس کے حملوں‘ میزائیل حملوں‘ ارٹلری شیلنگ‘ گولہ باری‘ گرانائیڈ دھماکوں‘ ریتی گرنے‘ انٹرنٹ بند ہوجانے‘ برقی‘ پانی او رکھانا کی کمی‘ موسمی تبدیلی‘ خوف کے ذہنی خوف‘ زخمیو ں اور میڈیکل مدد کی قلت‘ ٹرانسپورٹیشن کی کمی اور جنگجوؤں اور ملٹری جوانوں کی آمنے سامنے کی لڑائی جیسی صورتحال متنبہ کیاہے۔متحرک صورتحال میں عمل کے لئے کچھ بنیادی اصول بھی دئے گئے ہیں۔

کھارکھیو میں رہنے والے ہندوستانیوں پر زوردیاگیا ہے”ساتھی ہندوستانیوں کی تعمیل کریں اور انفارمیشن شیئر کریں‘ ذہنی طور پر مضبوط رہیں۔ خوف زدہ نہ ہوں۔

چھوٹی گروپ میں خود کو منظم کریں جو دس ہندوستانی طلبہ پر مشتمل رہے۔ ہر دس کے گروپ میں ایک کوارڈینٹر اور ڈپٹی کوارڈینٹر مقرر کریں“۔

اس کے علاوہ مزید لکھا کہ ”آپ کے چھوٹے گروپ کے کوارڈینٹر کو اس بات کا علم ہونا چاہئے کہ آپ کہاں پر ہیں‘ واٹس ایپ گروپ تشکیل دیں‘ جو تفصیلات‘ ناموں‘ پتہ‘ موبائیل نمبرات پر مشتمل ہوں اور ہندوستان میں رابطہ/جیولوکیشن واٹس ایپ گروپ کا کنٹرول روم ہندوستانی سفارت خانہ یا نئی دہلی سے مربوط کریں اور ہر اٹھ گھنٹہ بعد جانکاری فراہم کریں گروپ اسکوڈ کوارڈینٹر کنٹرول رومس‘ ہلپ لائن نمبرات پر اپنے لوکیشن رپورٹ کریں“۔

اس میں مزید کہاگیا ہے کہ صرف کوارڈینٹر /ڈپٹی کوارڈینٹر کو ہی چاہئے کہ وہ مقامی انتظامیہ‘ سفارت خانہ او رہندوستان میں کنٹرول رومس سے رابطہ کرے تاکہ فونوں کی بیٹریوں کو بچایاجاسکے۔

اس کے علاوہ بچاؤ کی رہنمائی میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں سے کہاگیا ہے کہ وہ ضروری سامان کی ایک چھوٹی کٹ ایک فرد کے لئے تیار کریں یا پھر چوبیس گھنٹہ ساتھ رہنے والی ایمرجنسی کٹ جس میں پاسپورٹ‘ ائی ڈی کار’‘ ضرروی دوائیں‘ جان بچانے والے دوائیں‘ ٹارچ‘ میاچ باکس‘ لائٹر‘ کینڈلس‘ نقدی‘ انرجی بارس‘ پاؤر بینکس‘ پانی‘ فرسٹ ایڈ کٹ‘ ہیڈ گیر‘ مفلر‘ گلووز‘ گرمی دینے والی جیاکٹ‘ گرمی دینے والے موزے‘ جوتوں کی جوڑ‘ جو بھی کھانے پینے کا سامان دستیاب ہے‘ مکمل کھانے سے اجتناب کریں۔ راشن کی بچت کے لئے تھوڑا حصہ نوش کریں۔

اگر کوئی کھلا مقام مل جاتا ہے تو برف کو پگھالائیں تاکہ پانی بنایاجاسکے۔ کچرے کے بڑے پلاسٹک بیاگس ساتھ رکھیں تاکہ بارش کی صورت میں اس کے ذریعہ پانی سے بچاجاسکے‘مقررہ محفوظ مقامات‘ تہہ خانوں کو ترجیح دیں“۔

ایم ای اے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ”اگر کہیں سڑکوں پر خود کو پائیں تو سڑکوں کے کنارے سے چلیں‘ عمارتوں کی ڈھال کے قریب پہنچیں‘ سڑکو ں کو عبور نہ کریں‘ سٹی سنٹرس اور ڈاؤن ٹاؤن علاقوں سے گریز کریں۔

مقرر گروپس اسکوڈ اپنے ساتھ سفیدپرچم یا سفید کھڑا لہرانے کے لئے ساتھ رکھیں“