یوکے سپریم کورٹ نے ائی ایس ائی ایس میں شمولیت اختیارکرنے والی شمیمہ بیگم کے داخلے پر لگائی روک

,

   

لندن۔برطانیہ کی سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز فیصلہ سنایاکہ وہ ”ائی ایس ائی ایس“ کی دولہن“ شمیم بیگم اپنی برطانیہ کی شہریت کو برخواست کرنے کے لئے درخواست دینے کے واسطے ملک نہیں آسکتی ہیں۔

لارڈ رابرٹ ریڈ مذکورہ صدر سپریم کورٹ نے کہاکہ سی این این کی رپورٹ کے بموجب کہاکہ مذکورہ برطانیہ کی عدالت نے پچھلے سال جب فیصلہ سنایاتھا تو اس اپیل پر بیگم کو اپنی درخواست دائر کرنے کے لئے لندن آنے کے متعلق اپنے فیصلے میں چار غلطیاں کی تھیں۔

جب وہ 2015میں برطانیہ چھوڑ کر اپنے اسکول کے دو دوستوں کے ساتھ ائی ایس ائی ایس میں شمولیت کے لئے سیریا گیاتھی اس وقت وہ 15سال کی تھی۔ اس وقت کے ہوم سکریٹری ساجد جاوید نے ان کی19فبروری 2019کو شہریت منسوخ کردی تھی‘ کیونکہ وہ سیریا کے شمالی حصہ کے پناہ گزین کیمپ سے دستیاب ہوئی تھیں۔

ریڈ کے مطابق مذکورہ عدالت نے اپنے فیصلے میں غلطی کی کہ بیگم کے منصفانہ سنوائی کے حق دیگر حقوق پر غالب اسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ”منصفانہ سنوائی کے حق کے حوالے سے عوام کی حفاظت اوردیگر امور کے طور پر اس کو تسلیم نہیں کیاجاسکتا ہے“۔

پچھلے سال عدالت نے یہ فیصلہ دیاتھا کہ بیگم کو یوکے میں داخل ہونے کے لئے اجازت دی جانی چاہئے تاکہ وہ اپیل کرسکے ورنہ‘ یہ ”منصفانہ سنوائی کے لئے موثر“ نہیں ہوگا۔ریڈ کا کہنا ہے کہ فی الحال بیگم سیریا کے کیمپ میں رکھی گئی ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ”یہ کوئی صحیح حل نہیں ہے کیونکہ اس بات کا اندازہ نہیں ہے کہ کب تک یہ ممکن ہے۔ اس صدمے سے باہر نکلنے کے لئے کوئی کامل حل نہیں ہے“۔

سی این این کی خبر ہے کہ ”بیگم کی شہریت کو برخواست کرنے کا فیصلہ انسانی حقوق کے علمبردار وں اورقانونی ماہرین کے نشانے پر آگیاہے جو استدلال کررہے ہیں کہ منسوخی کا فیصلہ بے ہوہ ہے‘ منصفانہ اپیل کے حق سے سمجھوتا کیاگیاہے“