لندن۔برطانیہ کے وزیر دفاع نے کہاکہ تہران نے اپنے تازہ اشارہ جس سے مغربی ممالک کے ساتھ بڑھتی کشیدگی میں اضافہ کرسکتا ہے‘ جمعرات کے روز تین ایرانی کشتیوں نے ہرموز کے ساحل پر برطانیہ کے ٹینکرس کا راستہ روکنے کی کوشش کی ہے۔
منسٹر نے اپنے بیان میں کہاکہ مذکورہ ٹینکر برٹش ہرٹیج وار شپ دی مانٹو روس کی نگرانی میں تھا اور کچھ دیر توقف کے بعد جس میں کوئی گولی باری کا تبادلہ نہیں ہوے تین ایرانی کشتیوں نے ”زبانی انتبات“ کے بعد قابو میں آگئے۔
انہو ں نے کہاکہ ”اس کاروائی پر ہم تشویش ظاہر کرتے ہیں اور ایرانی انتظامیہ پر زوردیتے ہیں کہ وہ خطہ میں حالات کو معمول پر لانے کاکام کرے“۔
مذکورہ تازہ واقعہ ایک ماہ کے اندر پیش آیا جب امریکہ کی نگران کارڈرون کو ایرانی ملٹری نے مار گرایاتھا جس کے امریکہ اپنا ردعمل پیش کرنے کی غرض سے فضائیہ حملوں کی پوری تیار ی تھا جس کو صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے عین وقت پر منسوخ کردیا۔
کشیدگی کے فروغ کے پس منظر میں کئی جانکار اور سفیروں نے انتباہ دیا ہے کہ تصادم کا معمولی واقعہ بھی‘ مثال کے طور پر جمعرات کے روز پیش ائے ٹینکر کا انکاونٹر‘ علاقے میں مزید کشیدگی او رتشدد کا سبب بن سکتا ہے۔
سرکاری نیوز ایجنسی کی خبر کے مطابق ایران نے ٹینکر کو روکنے کی کوشش سے انکار کیا ہے
مگر حال ہی میں پچھلے جمعہ کے روز ایرانی ملٹر ی کے ایک سینئر افیسر نے انتباہ دیاتھا کہ وہ ان کے فورسس ہوسکتا ہے کہ جبرالتار ساحل پر پچھلے ہفتہ ایرانی ٹینکر کے ساتھ پیش ائے واقعہ کا ردعمل کے طور پر برطانیہ کی کشتی روک سکتا ہے۔
مذکورہ ٹینکر پر شبہ تھا کہ وہ ایک یوروپی یونین کی خلاف ورزی کررہا ہے جس میں سیریا کے لئے تین کی فروخت کی جارہی تھی