آئندہ تعلیمی سال کے یکم اگسٹ سے آغاز کیلئے ماہرین کی سفارش

,

   

۔50 فیصد حاضری کا لزوم، مئی تا جون امتحانات کے انعقاد کا امکان
حیدرآباد۔29اپریل(سیاست نیوز) تعلیمی سال 2020-21کے لئے ماہرین کی سفارشات پر عمل کئے جانے کی صورت میں تعلیمی سال 2020-2021 یکم اگسٹ سے شروع ہوگا اور مئی 2021 میں ختم ہوجائے گا۔ تعلیمی ماہرین کی جانب سے حکومت کو روانہ کی جانے والی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ حکومت آئندہ تعلیمی سال کو صفر کرنے کے بجائے 25فیصد آن لائن اور 75 فیصد اوپن بک پالیسی کے اساس پر چلائے ۔ تعلیمی سال کے سلسلہ میں کہا جا رہا ہے کہ ماہرین نے جو تجاویز پیش کی ہیں ان میں تعلیمی سال کو یکم اگسٹ سے طلبائے قدیم کیلئے اور یکم ستمبر سے نیا داخلہ لینے والے طلبہ کیلئے کلاسس کے آغاز کی حکمت عملی تیار کی جائے اور سال میں 50 فیصد حاضری کا لزوم رکھا جائے ۔ سالانہ امتحانات کے متعلق پالیسی ابتداء میں وضع کرنے کی تاکید کرتے ہوئے ماہرین نے کہا ہے کہ ماہ مئی تا جو ن کے دوران سالانہ امتحانات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے اور یکم جولائی سے تعطیلات دے دی جائیں۔ مرکزی حکومت کو روانہ کی جانے والی اس سفراشات پر مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل کے عہدیداروں نے بعد غور کے ریاستوں کو اختیار دینے کا فیصلہ کیا ہے اور کہاجا رہاہے کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں مختلف تعلیمی سال کی پالیسی اختیاری کی جائے گی اور جہاں تک ممکن ہوسکے اس پالیسی تیار کی جائے ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے ماہرین تعلیم اور اس بات کی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ قومی تعلیمی پالیسی اور تعلیمی سال کے کلینڈر کا مشاہدہ کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی تعلیمی پالیسی تیار کریں اور اس بات کی کوشش کر یں کہ طلبہ کے مستقبل کو محفوظ رکھتے ہوئے تعلیمی سلسلہ جاری رکھا جائے۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کئے جانے والے احکامات کے مطابق اندرون دو ہفتہ نئی تعلیمی پالیسی اور نئے تعلیمی سال کی مکمل تفصیلات منظر عام پر آجائیں گی

کیونکہ حکومت کی جانب سے جاریہ لاک ڈاؤن کے اختتام کے ساتھ تعلیمی پالیسی کے اعلان کو بھی ترجیحی بنیادوں پر کرنا ناگزیر تصور کیا جانے لگا ہے کیونکہ ریاست میں اسکولوں کی کشادگی کے سلسلہ میں تاحال کوئی احکامات و پالیسی تیار نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی اسکول انتظامیہ اور ریاستی حکومت کے مابین کو ئی مذاکرات ہوئے ہیں اور نہ ہی اسکولوں کی کشادگی کے معاملہ میں کوئی منصوبہ بندی کے متعلق بات چیت کا آغاز کیا گیا ہے۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر حیدرآباد میں موجود کئی سرکردہ اسکولوں کی جانب سے جاریہ سال کے اختتام تک باضابطہ کلاسس شروع نہ کرنے کا فیصلہ کیا جاچکا ہے اور وہ طلبہ کے سلسلہ تعلیم کو جاری رکھنے کے لئے آن لائن کلاسس لے رہے ہیں۔ شہر حیدرآباد و سکندرآباد میں موجود کئی اسکولوں کے ذمہ داروں کی جانب سے اولیائے طلبہ سے رابطہ قائم کرتے ہوئے ان کی رائے حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جب کبھی اسکولوں کی کشادگی کے سلسلہ میں پالیسی کا اعلان کیا جائے گا اس سے قبل اسکول انتظامیہ سے حکومت کے نمائندوں کی بات چیت ناگزیر ہوگی کیونکہ سماجی فاصلہ کے علاوہ کئی دیگر اصولوں اور تحدیدات کے ساتھ اسکولوں کی کشادگی عمل میں لائی جائے گی اسی لئے تعلیمی سال میں ترمیم کے فیصلہ میں بھی خانگی اسکولوں کو بھی شامل کرنے کی ضرورت ہے۔