آئین تحریر کرنے کا عمل نئے سرے سے شروع نہیں ہو گا : شامی اپوزیشن اتحاد

   

دمشق: شامی اپوزیشن اتحاد ’’ائتلاف‘‘ کے سربراہ ہادی البحرہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ دار الحکومت دمشق واپس آ گئے ہیں اور یہاں پر ان کا صدر دفتر ہو گا۔ پیر کے روز العربیہ نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ہادی نے واضح کیا کہ آئین کو تحریر کرنے کا عمل نئے سرے سے شروع نہیں ہو گا، اس میں ایک سال سے زیادہ کا وقت نہیں لگے گا کیونکہ آئین میں تیار شقیں موجود ہیں”۔اس سے قبل اور شام میں عبوری سیاسی عمل کے قائد احمد الشرع نے اتوار کے روز “العربیہ نیٹ ورک” سے خصوصی بات چیت میں اعلان کیا تھا کہ آئین تحریر کرنے کا عمل 3 برس تک جاری رہ سکتا ہے۔ہادی کے نزدیک اہم چیز شہری ریکارڈ کی تجدید ہے جس میں وقت اور بین الاقوامی تجربہ درکار ہو گا کیوں کہ مردم شماری کیلئے دوست ممالک کی مدد کی ضرورت ہے۔ہادی کے مطابق آئندہ تین برسوں کے اندر شام میں عام انتخابات کے اجرا کا امکان ہے۔اپوزیشن اتحاد کے سربراہ کے مطابق عبوری مرحلے کو فرقہ واریت سے دور رکھا جانا چاہیے۔ اس مرحلے کو جامع اور قابل اعتماد ہونا چاہیے۔ہادی کے مطابق عبوری مرحلے کا آغاز مارچ 2025 سے ہو گا جیسا کہ احمد الشرع پہلے اعلان کر چکے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ ائتلاف کو ابھی تک قومی کانفرنس میں شرکت کی دعوت موصول نہیں ہوئی۔یاد ہرے کہ شام میں عسکری کارروائیوں کی انتظامیہ (مسلح شامی اپوزیشن گروپ) نے رواں ماہ آٹھ دسمبر کو شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کے سقوط کا اعلان کیا تھا۔بعد ازاں مذکورہ انتظامیہ نے عبوری عرصے کے دوران میں آئین اور پارلیمنٹ معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔