آئی آئی ٹی مدراس کے غیر مسلم طالبعلم کا فلسطین کے حق میں جذباتی بیان

   

نئی دہلی: انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی، مدراس (آئی آئی ٹی-ایم) کے طالب علم دھننجے بالا کرشنن نے انسٹی ٹیوٹ کے 61 ویں کانووکیشن کے دوران گورنر ایوارڈ قبول کرنے کی تقریر کے دوران فلسطین پر اسرائیل کی جاری نسل کشی کی جنگ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ دھننجے بالا کرشنن کی تقریر کے دوران دوسرے طلبا نے تالیاں بجا کر اس کے بیان کا خیر مقدم کیا۔ میڈیا کے مطابق بالاکرشنن نے کہا کہ فلسطین میں بڑے پیمانے پر نسل کشی ہو رہی ہے، لوگ بڑی تعداد میں مر رہے ہیں اور اس کا کوئی اختتام نظر نہیں آ رہا۔؎دھننجے بالاکرشنن، جنہوں نے اپنی دوہری ڈگری میں ہمہ جہت مہارت کے لئے گورنر پرائز جیتا ہے، نے جمعہ کے روز کانووکیشن کے دوران فلسطین کی صورتحال کے بارے میں تفصیل سے بات کی اور اسے “بڑے پیمانے پر نسل کشی” قرار دیا۔ اپنی تقریر کے دوران بالا کرشنن نے کہا کہ اگر وہ فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کے لئے پلیٹ فارم کا استعمال نہیں کرتے ہیں تو یہ ان کے ساتھ اور ان کی ہر چیز کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔اس سے قبل اشوکا یونیورسٹی کے طلبہ نے 24 مئی کو کانووکیشن تقریب میں فلسطین کے حق میں نعرے لگائے اور “فلسطین کو آزاد کرو” اور “نسل کشی بند کرو” کے بینرز اٹھا رکھے تھے۔