آئی سی سی کیلئے باہمی سیریز کو برقرار رکھنا سخت امتحاں

   

دبئی۔ کرکٹ کے طوفاننے آئی سی سی کیلیے خطرے کی گھنٹی بجا دی کیونکہ 8 برس کے اگلے دورانیے میں بین الاقوامی مقابلوں، نئے ایونٹ اور ڈومیسٹک لیگزکو جگہ دینا چیلنج بن چکا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی نے 33۔2023 کے اگلے 8 سالہ دورانیہ کے خدوخال کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے اورکرک انفو کے مطابق اب تک کمیٹی اس حوالے سے مختلف بورڈز کی رائے حاصل کررہی ہے۔کمیٹی کے سامنے 2 بڑے سوال ہیں۔ ایک یہ کہ آئی سی سی ایونٹس اور ڈومیسٹک لیگز کی وجہ سے سال کے دوران باہمی سیریز کیلیے کتنی عرصہ دستیاب ہوگا۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ ورلڈکپ سوپر لیگ اور ٹسٹ چمپئن شپ کیسی ہونا چاہیے۔آئی سی سی اگلے دورانیے میں ایک اور بین الاقوامی ایونٹ کیلنڈر میں شامل کرنا چاہتی ہے جو ونڈے یا ٹی 20 ٹورنمنٹ ہوسکتا ہے۔اس وقت ونڈے کرکٹ کا مستقبل بھی زیر غور ہے کیونکہ ٹی20 اور ٹسٹ کرکٹ مستحکم نظر آتے ہیں لیکن باہمی ونڈے سیریز میں زیادہ دلچسپی ظاہر نہیں کی جا رہی۔ ایک فرمائش ونڈے ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد بڑھانے کی ہے۔ سوپر لیگ کی ٹاپ 8 ٹیمیں 2023 کے میگا ایونٹ میں براہ راست داخلہ پائیں گی باقی 2 جگہوں کیلیے کوالیفائنگ ایونٹ ہوگا، سوپر لیگ میں ابھی 13 ٹیمیں شامل ہیں۔اگر2027 کے ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد بڑھائی جاتی ہے تو ہے پھر سوپر لیگ کا مقصد ہی ختم ہوجائے گا،اگر سوپر لیگ میں بھی ٹیموں کی تعداد میں اضافہ ہوا تو پھر یہ کیلینڈرکاکافی ہڑپ کرجائے گی، یہی معاملہ ٹسٹ چمپئن شپ کا ہے جس میں زمبابوے، افغانستان اور آئرلینڈ بھی شامل ہونا چاہتے ہیں۔دوسری جانب ہر ملک اپنی ڈومیسٹک لیگ کیلیے کیلنڈر میں جگہ چاہتا ہے، اس حوالے سے پاکستان اور جنوبی افریقہ کی لیگز کو پہلے ہی مشکلات کا سامنا ہے۔