آبنائے ہرمز میں ٹنکر عملہ کے 23اراکین میں ہندستانی بھی شامل

,

   

لندن؍تہران ۔20 جولائی۔(سیاست ڈاٹ کام)آبنائے حرمز میں ایران کے ذریعہ ضبط کئے گئے برطانیہ کے ٹینکر پر سوار عملہ کے 23اراکین میں ہندستانی بھی شامل ہیں۔ٹینکر کی کمپنی اسٹینا بلک کے صدر اور چیف ایکزیکیوٹیو افسر ایرک ہینیل نے کہاکہ ٹنکر پر سوار عملہ کے 23 اراکین میں ہندستانی، روسی، لاطیویا اور فلپائن کے شہری شامل ہیں۔ ان میں سے کسی کو کوئی نقصان پہنچنے کی کوئی خبر نہیں ہے ۔ ہماری توجہ خاص طورپر ہمارے عملہ کے اراکین کی حفاظت اور بچاؤپر ہے ۔ ہم مسئلہ کے حل کیلئے برطانیہ اور سویڈن حکومت کے رابطہ میں ہیں۔ اس سے پہلے رپورٹ آئی تھی کہ ایران نے آبنائے حرمز میں بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کے معاملہ میں برطانیہ کے دو تیل ٹنکروں کو ضبط کرلیا ہے ۔ ایران نے دعوی کیا تھا کہ اس نے بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کی وجہ سے برطانیہ کے ایک ٹینکر اسٹینا امپیرو کو ضبط کیا ہے ۔اس درمیان برطانیہ کی حکومت نے کہا کہ آبنائے حرمز میں اس کے ایک ٹنکر کو ایران کے ضبط کرنے سے بہت فکرمند ہے ۔ برطانیہ کے خارجہ سکریٹری جیریمو ہنٹ نے وارننگ دی ہے کہ اگر مسئلہ کا جلد حل نہیں ہوا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ فارس خبررساں ایجنسی کے مطابق اسٹینا امپیرو کو ایرانین ریولیوشنری گارڈ نے ضبط کیا ہے ۔
ٹینکر کی کمپنی اسٹینا بلک نے کہاکہ وہ نیوی گیش اور بین الاقوامی ضابطوں پر مکمل طورپر عمل کرتی ہے ۔جیریموہنٹ نے کہاکہ ٹینکر چار جہازوں سے گھرا ہوا تھا اور ایک ہیلی کاپٹر ایرانی سمندری علاقہ میں جارہا تھا۔ایک ترجمان نے بی بی سی سے کہاکہ برطانوی حکومت ایران کے اس ’ناقابل قبول کام‘ سے بہت فکر مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یو کے شپنگ کو کچھ وقت کے لئے علاقہ سے باہر رہنے کا مشورہ دیا ہے ۔