آبپاشی پراجکٹس کے غیر معیاری کام، کئی ہزار کروڑ کی لوٹ

   

کانگریس کے منحرف ارکان اسمبلی کو کنٹراکٹ، چیف منسٹر کے حلقہ میں کنال میں شگاف، کانگریس قائدین کی پریس کانفرنس

حیدرآباد ۔ کانگریس پارٹی نے اریگیشن پراجکٹ اور مشن بھگیرتا کے نام پر ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے کروڑہا روپئے کی لوٹ کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کانگریس سے انحراف کرنے والے ارکان اسمبلی کو آبپاشی پراجکٹس کے کام الاٹ کئے گئے اور غیر معیاری کام انجام دیئے جارہے ہیں۔ پارٹی نے اس معاملہ میں مرکز سے مداخلت کی اپیل کی تاکہ غیر معیاری کام انجام دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی، سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا اور سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے آج مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ 400 کروڑ کے کام سب کنٹراکٹ کے طور پر کانگریس سے انحراف کرنے والے رکن اسمبلی اور ٹی آر ایس کے رکن کونسل کو الاٹ کئے گئے تھے۔ انہوں نے کونڈہ پوچماں ساگر پراجکٹ کے کنال میں شگاف کو غیر معیاری کاموں کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر کے فارم ہاوز سے متصل یہ کنال گزرتی ہے لیکن چیف منسٹر اس کنال کے معیاری کام کو یقینی بنانے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب چیف منسٹر اپنے اسمبلی حلقہ میں آبپاشی کے کاموں کی نگرانی نہیں کرسکتے تو پھر اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ دیگر آبپاشی پراجکٹس کے کام معیاری انجام دیئے جائیں گے۔ کانگریس قائدین نے الزام عائد کیا کہ آبپاشی پراجکٹس اور مشن بھگیرتا میں غیرمعیاری کاموں کے ذریعہ ہزاروں کروڑ روپئے کی لوٹ جاری ہے جس کے لئے چیف منسٹر ذمہ دار ہیں۔ چیف منسٹر نے اپنے قریبی افراد کو فائدہ پہنچانے کیلئے پراجکٹ کے کنٹراکٹ الاٹ کئے۔ کانگریس سے انحراف کرنے والے ارکان اسمبلی کو بھی کئی کام الاٹ کئے گئے اور یہ تمام کام غیر معیاری ثابت ہورہے ہیں۔ اتم کمار ریڈی نے بتایا کہ کانگریس قائدین نے کونڈہ پوچماں ساگر پراجکٹ کا معائنہ کیا جہاں کنال میں شگاف کے نتیجہ میں اطراف کے کئی گاؤں زیرآب آگئے اور فصلوں کو بھاری نقصان ہوا۔ انہوں نے کنال کی تعمیر کے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ رکن اسمبلی اوپیندر ریڈی اور ٹی آر ایس رکن کونسل کے پربھاکر کو ان کاموں کا کنٹراکٹ دیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 2014 سے قبل اریگشن سے متعلق ایک روپیہ کا بھی کام انجام نہ دینے والے ایک ادارہ کو 10ہزار کروڑ کا کام الاٹ کیا گیا ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے الزام عائد کیا کہ کانگریس سے انحراف کی حوصلہ افزائی کیلئے ارکان اسمبلی کو آبپاشی پراجکٹس کے کاموں کا لالچ دیا گیا۔ کے سی آر تلنگانہ ریاست کے مفادات کو نقصان پہنچارہے ہیں۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ دولت کی لالچ میں کانگریس سے منحرف ہونے والے اوپیندر ریڈی نے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی اور انہیں پوچماں ساگر کنال کا کام الاٹ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹ میں کروڑہا روپئے کی لوٹ کے خلاف کانگریس پارٹی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔