آج آئی پی ایل فائنل،گل کی بیٹنگ اور دھونی کی قیادت توجہ کا مرکز

   

احمد آباد۔ مہیندر سنگھ دھونی کیلئے یاد رکھنے کے لیے وداعی مقابلہ ہوسکتا ہے لیکن نوجوان شبمن گل جو اپنی ناقابل یقین سنچریوں کے سلسلہ میں ہے، چینائی سوپر کنگز کو شکست دیکر پانچویں آئی پی ایل خطاب جیتنے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ یہاں اتوار کو تقریباً 19 سال پہلے جب ایک نوجوان دھونی ہندوستان کے نیلے رنگ میں اپنی پہلی پیش قدمی کر رہا تھا تودوسری جانب ایک چار سالہ گل پاکستان کی سرحد پر واقع پنجاب کے فاضلکا گاؤں میں ایک وسیع کھیت میںکھڑا تھا، جس کے ہاتھ سے تیار کردہ اپنی مرضی کے مطابق بیٹ کو اس کے دادا نے تیارکیا تھا۔ اتوارکو 132,000 نشستوں والے نریندر مودی اسٹیڈیم میں جلد ہی 42 سال کے ہونے والے دھونی کے پاس اپنی پسندیدہ زرد جرسی میں ایک آخری ٹرافی اٹھانے کا موقع ہے ۔ تین سنچریاں اور851 رنز ہر سیزن میں نہیں بنتے لیکن موتیرا میں نوجوان طوفان گل کو لگام ڈالنے کے لیے دھونی کی کیا حکمت عملی ہوگی؟ کیا یہ دیپک چاہرکی سوئنگ ہوگی یا رویندر جڈیجہ کی وکٹ ٹو وکٹ گیند بازی؟ یا یہ معین علی ہوں گے، جو آف اسٹمپ کے باہر اپنی دلکش اڑان بھری گیندوں کے ساتھ ہیرو بن سکتے ہیں ۔ کیا متھیشا پاتھیرانا پیروں کو کچلنے والے کچھ یارکرس کر سکتے ہیں؟ تکنیکی طور پر شاندار بیٹرگل ایک انتہائی کامیاب ترین کپتان کے خلاف کیا کرتے ہیں یہ فائنل میں سب سے اہم پہلو ہوگا ۔ ۔دھونی کے پرستار شاید اگلے سال ان سے دوبارہ واپس آنے کی توقع کرسکتے ہیں لیکن دھونی جنہوں نے بائیں گھٹنے میں بھاری پٹے کے ساتھ پورا سیزن کھیلا ہے، کو مختصر ترین فارمیٹ کے تقاضوں کو برقرار رکھنا انتہائی مشکل ہو سکتا ہے۔لہٰذا دھونی کا یہ آخری مقابلہ ہوسکتا ہے ۔ چینائی سوپر کنگز کے لوگو میں دھاڑتے ببر کی تصویر ہے اور مداح امید کررہے کہ یہ ببر دھونی کی قیادت میں ایک مرتبہ اور دھاڑے گا۔73 مقابلوںکے بعد دو انتہائی مستقل مزاج ٹیمیں خطابی تصادم میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔ گجرات کیلئے محمد سمیع (28 وکٹیں)، راشد خان (27 وکٹیں) اور موہت شرما (24 وکٹیں) نے اکثر منصوبوں پر عمل کیا ہے اور بیٹرس میں گل کے851 رنز کے بعد دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کپتان ہاردک پانڈیا ہیں۔ جو 325 رنز بنائے اورگل سے 500 سے زیادہ رنز پیچھے ہیں۔ وریدھیمان ساہاخود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں، کہ ٹیم انتظامیہ نے بیٹنگ کی شروعات میں 127 کے اسٹرائیک ریٹ اور 16 اننگز میں صرف ایک ففٹی پلس اسکور کے باوجود ان کی جگہ کسی اور کو دینے کا کبھی نہیں سوچا اور یہاں دھونی موقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔ اگر وہ گل کو جلد آوٹ کر لیتے تو دوسرے بیٹرس میں سے کسی نے بھی مشکل سے لڑنے کی صلاحیت نہیں دکھائی اور گجرات کے بولروں کو دفاع کرنے کیلئے بورڈ پر اچھے نمبرکی ضرورت ہوگی۔ دھونی کی قیادت میں اگر اجنکیا رہانے (13 میچوں میں 299 رنز، دو نصف سنچریاں) اور شیوم دوبے جیسے کھلاڑی اس سیزن میں اپنا فام رکھتے ہیں، تو سری لنکا کے متھیشا پاتھیرانا (15 میچوں میں 17 وکٹیں) اور ہندوستان کے غیر معروف بولر تشار دیشپانڈے (21 وکٹیں) جیسے نوجوان بولرز بھی آئی پی ایل مرحلے میں اپنا مقام تلاش کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ سی ایس کے کی بیٹنگ لائن اپ میں، ڈیون کونوے (15 میچوں میں 625 رنز، چھ نصف سنچریاں) اور رتوراج گائیکواڈ (15 میچوں میں 564 رنز، چار نصف سنچریاں) نے بار بارٹیم کو بہتر شروعات فراہم کی ہے ۔