سڈنی۔ ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کی مہم کے آغاز پر میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں آخری گیند پر پاکستان کے خلاف انتہائی دلکش اور سنسنی خیز چار وکٹوں سے فتح کے بعد، ہندوستان اپنی دوسری فتح کے لیے کوشاں ہے جب وہ جمعرات کو سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں اپنے دوسرے سوپر 12 میچ میں پرعزم نیدرلینڈز کا سامنا کر ے گا۔ آسٹریلیا میں مختلف اوقات میں ہونے والے میچوں کے درمیان بہت کم وقت کے ساتھ، ہندوستان نے منگل کو اختیاری سیشن ہونے کے بعد ہالینڈ کے خلاف اپنے میچ کے موقع پر آرام کرنے کا انتخاب کیا۔ اپنی میچ سے پہلے کی پریس کانفرنس میں، بولنگ کوچ پارس مہمبرے نے کہا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ مہم کے آغاز میں پاکستان سے کھیلنا ان کے لیے کتنا اچھا تھا۔ ہم جانتے تھے کہ ورلڈ کپ میں یہاں سے ہر مقابلہ اہم ہونے والا ہے، ہر ٹیم جو ٹورنمنٹ میں ہے اس نے اپنے راستے پرکام کیا ہے ۔ہالینڈ نے کچھ اچھا کیا ہے اور وہ اس صلاحیت کے حامل ہے۔پاکستان کے خلاف میچ سے، طلسماتی ویرات کوہلی کی 82 ناٹ آؤٹ کی شاندار اننگز ہندوستان کے لیے سب سے بڑی مثبت کامیابی تھی۔ کوہلی کے پاس اب بھی یہ ہے کہ وہ بہت زیادہ دباؤ میں ہندوستان کے لئے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے مقابلے جتواسکتے ہیں ۔ ان کے علاوہ، ہاردک پانڈیا کے آل راؤنڈ کارکردگی اور بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر ارشدیپ سنگھ کی بولنگ نے یقیناً ہندوستانی ٹیم کے تھنک ٹینک کو ضرور خوش کیا ہوگا جس میں روی چندرن اشون، بھونیشورکمار اور محمد سمیع گیند کے ساتھ بہتر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ لیکن ایک چیز جسے ہندوستان ہالینڈ کے خلاف سدھارنے کی کوشش کر سکتا ہے وہ کپتان روہت شرما اور کے ایل راہول کے بارے میں ہوگا جب وہ تیز رفتار گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے اپنے عارضی فام سے آزاد ہوجائیں۔ باس ڈی لیڈے، پال وین میکرین اور فریڈ کلاسن سڈنی میں ہندوستانی اوپنرس کو اچھی طرح آزمائیں گے۔ ہالینڈ کے لیے، وکٹ کیپر بیٹر اسکاٹ ایڈورڈز کی قیادت میں ہندوستان کے خلاف کھیلنا جو اس وقت دنیا کی بہترین ٹی20 ٹیموں میں سے ایک ہے، ایک چیلنج ہوگا جس کا وہ سوپر 12 مرحلے میں داخل ہونے کے بعد مزہ لیں گے۔ اگرچہ نیدرلینڈ کی ٹیم فیفا ورلڈکپ یا ہاکی ورلڈ کپ میں زبردست جوش و خروش پیدا کرتی ہیاور اس مرتبہ اس کرکٹ ورلڈ کپ کے ذریعے اپنی قوم کی مزید توجہ حاصل کرنے کی امید کریں گے۔آخری گیند پر ہندوستان کو پاکستان کے خلاف 160 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے دیکھ کر نیدرلینڈزکو معلوم ہوگا کہ انہیں یا تو بڑا اسکورکرنے یا نشانہ کا تعاقب کرتے وقت شاندار بولنگ کا سامنا رہے گا۔ بنگلہ دیش کے خلاف، نیدرلینڈز پاور پلے میں چار وکٹیں گنوانے سے کبھی بھی باہر نہیں آسکے اور کولن ایکرمین کے عمدہ 62 رنز کے باوجود، اس کی پہلی نصف سنچری اور وین میکرین کی جانب سے شاندار بیٹنگکے باوجود اسے نو رنز سے کی قریبی شکست ہوئی لیکن وہ اس حقیقت سے اعتماد لیں گے کہ ان کے بولرز اپنے 20 اوورز میں بنگلہ دیش کو 144 تک محدود رکھنے میں کامیاب رہے۔صبح بنگلہ دیش جنوبی افریقہ کے میچ کے ساتھ جمعرات کو آئیکانک اسٹیڈیم میں دوسرے میچ میں نیدرلینڈ کا مقابلہ ہندوستان کے ساتھ ہوگا، وہ نوجوان اسپنرز ٹم پرنگل اور شاریز احمد سے امید کریں گے کہ وہ مشہور ہندوستانی بیٹنگ آرڈر کے خلاف کچھ جادوئی کام کریں گے۔ سڈنی میں کامیابی کے لیے اسپنرس کا کردار اہم ہونے کا امکان ہے کیونکہ یہاس کی وکٹ روایتی طور پر اسپنرس کیلئے ساز گار ہوتی ہے۔