اقوام متحدہ، 17 دسمبر (یو این آئی) اقوام متحدہ میں امریکہ کی نائب مندوب جینیفر لوسیٹا نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ غزہ میں جنگ بندی اس وقت تک آگے نہیں بڑھ سکتی جب تک کہ آخری اسرائیلی مغوی کی نعش واپس نہیں مل جاتی۔ اس بیان میں اسرائیلی حکام کے موقف کی بازگشت ہے جنہوں نے کہا ہے کہ جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ اس وقت تک شروع نہیں ہو سکتا جب تک تمام اسیران کی نعشیں واپس نہیں کر دی جاتیں۔ حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں سے ہونے والی وسیع پیمانے پر تباہی کی وجہ سے اسرائیلی پولیس افسرران گویلی کی باقیات کو برآمد کرنا مشکل ہے۔
ناقدین نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ اس صورت حال کو استعمال کرتے ہوئے معاہدے کے دوسرے مرحلے کے آغاز میں تاخیر کر رہا ہے ۔ لوسیٹا نے کہا کہ دنیا کو پتہ تھا کہ حماس اور اس سے منسلک تنظیمیں ہر یرغمالی کے مقام کو جانتی تھیں اور صدر ٹرمپ غزہ کے تنازع کو ختم کرنے کے جامع منصوبے کے حصے کے طور پر واضح تھے کہ ہر یرغمالی کو گھر پہنچنا چاہیے ۔” ان کا کہنا تھا کہ “پولیس افسر رن کی لاش اس کے والدین اور بہن بھائیوں کو واپس کی جانی چاہیے اب، جب تک وہ گھر نہیں آتی ہم آگے نہیں بڑھ سکتے ۔”
