مادر ہند کے عظیم سپوت اور سکھ برادری کے پہلے وزیر اعظم سے انصاف نہیں کیا گیا ۔ حکومت کو سیاست سے بالاتر ہونا چاہئے تھا ۔ پرینکا واڈرا
نئی دہلی : سابق وزیر اعظم آنجہانی منموہن سنگھ کی آخری رسومات کیلئے جگہ کے انتخاب اور ایک امکانی یادگار کی تعمیر کیلئے جگہ کے مسئلہ پر تنازعہ آج اس وقت شدت اختیار کر گیا جبکہ کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے سابق وزیر اعظم کی ہتک و توہین کی ہے ۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے 2004 سے 2014 تک دو معیادوں کیلئے وزارت عظمی پر کام کیا تھا ۔ ان کا 26 ڈسمبر کو 92 سال کی عمر میں دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینسیس میں انتقال ہوگیا تھا ۔ ان کی آخری رسومات آج نگم بودھ گھاٹ پر تمام سرکاری اعزازات کے ساتھ ادا کی گئی ۔ راہول گاندھی نے تاہم آخری رسومات کے مقام کے انتخاب پر تنقید کی ہے ۔ قائد اپوزیشن نے کہا کہ اس جگہ کا انتخاب در اصل ڈاکٹر منموہن سنگھ کی ہتک ہے ۔ راہول گاندھی نے اپنے ایکس پر کہا کہ مادر ہند کے عظیم سبوت اور سکھ برادری کے پہلے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی موجودہ حکومت نے مکمل توہین کی ہے اور ان کی آخری رسومات آج نگم بودھ گھاٹ پر ادا کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم ایک دہے تک ملک کی خدمت کرتے رہے اور ان کے ہی دور میں ملک معاشی طور پر سوپر پاور بنا تھی ۔ ان کی پالیسیاں ہی آج تک ملک کے پسماندہ طبقات کیلئے مدد کا ذریعہ بن رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تک یہی ہوتا آیا ہے کہ تمام سابق وزرائے اعظم کا احترام کرتے ہوئے ان کی آخری رسومات مجاز مقامات پر ہی کی گئی تھیں تاکہ ہر شخص ان کا آخری درشن کرسکے اور انہیں خراج پیش کرسکے اور اس میں کوئی رکاوٹ نہ رہے ۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ بھی ہماری اعلی ترین عزت و یادگار کے مستحق ہیں۔ حکومت کو چاہئے تھا کہ مادر وطن کے اس عظیم سپوت اور اپنی قوم کے فخر کا بھی احترام کرتی ۔ اس دوران کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی حکومت پر تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات کیلئے مناسب جگہ فراہم نہ کر کے ، حکومت نے سابق وزیر اعظم کے دفتر کے وقار، منموہن سنگھ کی شخصیت، فخر سکھ کمیونٹی اور ان کی وراثت سے انصاف نہیں کیا ۔ اس سے قبل تمام سابق وزرائے اعظم کو اعلیٰ ترین اعزاز اور احترام دیا جاتا تھا۔ ڈاکٹر سنگھ اس اعزاز اور یادگار کے مستحق ہیں۔ پوری دنیا آج ان کی خدمات کو یاد کر رہی ہے ۔ حکومت کو سیاست اور تنگ نظری سے بالاتر ہو کر سوچنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہاآج صبح ایسا محسوس ہوا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کے خاندان کے افراد شمشان گھاٹ میں جگہ کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، ہجوم میں جگہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور عام لوگ جگہ کی کمی سے پریشان ہو رہے ہیں اور باہر سے انہیں خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں ۔