اتراکھنڈ۔کویڈ19کے ملک بھر میں معاملات کا اضافہ کے سبب ہیجان انگیز کیفیت کے باوجودہیری دوار کے کنبھ میلا کے آخری ”شاہی اسنان“ میں کم سے کم 25,000لوگ شامل ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ مختلف اکھاڑوں سے 1350سنتوں نے بھی ان رسومات میں حصہ لیاہے۔ حالانکہ یہ عام طور پر اس میں حصہ لینے والوں کی تعداد کا محض ایک فیصد ہے۔
طبی ماہرین اور اپوزیشن قائدین کی متعدد درخواستوں کے بعد اس مذہبی اجتماع کے آخری دن ہری دوار حکومت نے ایک کرفیو کا اعلان کیاہے۔مذکور ہ کرفیو کا نفاذ27اپریل کی رات سے 3مئی کی صبح تک ہے تاکہ لوگوں کو وائر س سے محفوظ رکھا جاسکے۔
کرفیو کے دوران صرف ضروری خدمات کو اجازت رہے گی جس کا نفاذ ہری دواری کے دیہی علاقوں رورکی‘ لاسکر او ربھگوان پورا میں ہے‘ مذکورہ ہری دوار ضلع مجسٹریٹ نے یہ بات کہی ہے۔
کنبھ میلہ ایک ماہ طویل چلنے والا پروگرام ہے جو بارہ سال میں ایک مرتبہ ہوتا ہے اور پچھلے مرتبہ2010میں یہ پیش ہوا تھا۔ اس سال کویڈ19کی وباء نے حالت کو بے انتہا خراب کردینے کی وجہہ سے اس میں تین دنوں کی کٹوتی کی گئی ہے۔
مارچ11کو پیش ائی پہلی مقدس ڈبکی میں 32لاکھ لوگوں نہ حصہ لیاتھاجبکہ 14اپریل کو پیش ائے ڈبکی میں اس میں کمی ائی اور19لاکھ لوگوں نے حصہ لیاتھا۔
بعدازاں وزیراعظم نریندر مودی نے جاری کنبھ میلہ سے درخواست کی تھی کہ کچھ منتخب افراد کے ساتھ اس کو ”علامتی“ کیاجائے۔ پھر بھی آخری دن ماہرین کے انتباہ کے بعد بڑی تعداد دیکھی گئی ہے۔
جنھوں نے اس کنبھ میلہ کو وباء کے لئے ”سوپر اسپریڈر“ کا نام بھی دیاہے