آدھار کارڈ میں غلطیوں کے معاملہ میں تلنگانہ سر فہرست

,

   

غلطیوں کا تناسب 13.6 ۔ کرناٹک دوسرے نمبر پر ۔ آندھرا میں صرف 0.80 فیصد غلطیاں

حیدرآباد 16 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) تلنگانہ ہوسکتا ہے کہ ملک کی کچھ دوسری ریاستوں کے ساتھ آدھار کی اجرائی میں 100 فیصد نشانہ کو مکمل کرچکا ہو لیکن جہاں تک ان آدھار میں غلطیوں کا معاملہ ہے یہ ملک میں سب سے زیادہ تلنگانہ ہی میں ہیں۔ آدھار کارڈ میں غلطیوں کے معاملہ میں تلنگانہ میں جو تناسب ہے وہ 13.6 فیصد کا ہے جبکہ کرناٹک میں یہ غلطیاں 8.6 فیصد ہیں۔ ملک کی دوسری ریاستوں کا جہاں تک سوال ہے ان میں غلطیوں کا تناسب 5.5 فیصد سے بھی کم سامنے آیا ہے ۔ گلوبل سوشیل امپاکٹ اڈوائزری گروپ ڈالبرگ کے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے ۔ آدھار کارڈ میں جو غلطیاں ہیں ان میں زیادہ تر کا تعلق تاریخ پیدائش اور ناموں کے اندراج میں ہے ۔ اس کے علاوہ ناموں ‘ پتہ اور تصاویر میں بھی غلطیاں ہوئی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مجوزہ نیشنل پاپولیشن رجسٹر ( این پی آر ) کے پیش نظر ان غلطیوں کی اہمیت بڑھ جاتی ہے ۔ این پی آر میں شہریوں کے ناموںاور تاریخ پیدائش کی تفصیلات طلب کی جانے والی ہیں۔ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں جو آدھار کارڈز جاری کئے گئے ہیں ان میں غلطیوں کا تناسب محض 0.80 فیصد ہی سامنے آیا ہے ۔ آدھار اندراج کا پائلٹ پراجیکٹ سب سے پہلے 2010 میں اس وقت کی غیر منقسم ریاست آندھرا پردیش میں شروع کیا گیا تھا ۔ سائبر سکیوریٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ جو ترجمہ کی سہولت تھی جس سے تلگو سے انگریزی میں اور انگریزی سے تلگو میں کیا جاتا تھا اس کو اپڈیٹ نہیں کیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں یہ غلطیاں سامنے آئی ہیں۔ اس میں عہدیداروں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے ۔