آرٹیکل 370 پر نظر ثانی ، ڈگ وجئے سنگھ کے بیان پر ہنگامہ

   

نئی دہلی : کانگریس کے سینئیر قائد و مدھیہ پردیش کے سابق چیف منسٹر ڈگ وجئے سنگھ نے کلب ہاوز مذاکرے میں جموں کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کو بہت ہی افسوسناک فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ ان کی پارٹی اس مسئلہ پر نظر ثانی کرے گی ۔ ڈگ وجئے سنگھ کے اس بیان پر بی جے پی میں زبردست ہلچل دیکھی گئی اور پارٹی نے سینئیر کانگریس قائد کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو ہندوستان کے خلاف قرار دیا ۔ بی جے پی کے مطابق ڈگ وجئے سنگھ نے جس شخص کو یہ بیان دیا بتایا جاتا ہے کہ وہ پاکستانی صحافی ہے۔ بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے ڈگ وجئے سنگھ کے بیان کو ملک کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ اس مسئلہ پر صدر کانگریس سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کو بیان دینا چاہئے ۔ ڈگ وجئے سنگھ ان کے بیان پر بی جے پی کے شدید ردعمل پر ٹوئیٹ کرتے ہوئے اپنے بیان کی وضاحت کی اور کہا کہ ناخواندہ لوگ کرنے اور زیر غور میں فرق نہیں کرسکتے ۔ دوسری طرف جموں کشمیر کے سابق چیف منسٹر فاروق عبداللہ نے بی جے پی کے زیر قیادت مرکزی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی پر ڈگ وجئے سنگھ کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جموں کشمیر کا مرکز کے ساتھ انضمام نہیں ہوا ۔ لیکن 1947 میں بعض شرائط کے ساتھ وہ اس کے ساتھ شامل ہوا تھا ۔