سنٹر فار گڈ گورننس سے اشتراک، 255 کروڑ خواتین کا مفت سفر، ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا کا دعویٰ
حیدرآباد۔ 21 ڈسمبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ مہالکشمی اسکیم کے آغاز کے نتیجہ میں آر ٹی سی منافع بخش ادارہ میں تبدیل ہوچکا ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر کے ہمراہ آر ٹی سی کی کارکردگی کا اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی میں خواتین کو مفت سفر کی سہولت فراہم کرنے کے لئے خصوصی کارڈ جاری کرنے کی تجویز ہے۔ سنٹر فار گڈ گورننس سے اس سلسلہ میں معاہدہ کرتے ہوئے خواتین کے کارڈ جاری کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی ہر خاتون تک اس کارڈ کو پہنچانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ آر ٹی سی میں مفت سفر کی سہولت کے لئے خواتین آدھار کارڈ کا استعمال کررہی ہیں اور کنڈکٹر انہیں فری ٹکٹ جاری کرتے ہیں۔ حکومت نے اسکیم کو موثر انداز میں عمل کرنے کے لئے خصوصی کارڈ متعارف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مستحق خاتون اس سہولت سے محروم نہیں رہے گی۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ آر ٹی سی کا استحکام اور آر ٹی سی ملازمین کی بھلائی حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔ حکومت نے آر ٹی سی کو مالی طور پر مستحکم کرنے کے لئے کئی قدم اٹھائے ہیں۔ ملک میں تلنگانہ پہلی ریاست ہے جس میں ویمن امپاورمنٹ کے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسکیم کے آغاز کے بعد سے 255 کروڑ حواتین نے مفت سفر کی سہولت سے استفادہ کیا ہے۔ کانگریس برسر اقتدار آنے کے بعد آر ٹی سی کے پراویڈنٹ فنڈ بقایا جات 1400 کروڑ سے گھٹ کر 660 کروڑ ہوچکے ہیں جبکہ سی سی ایس بقایاجات 600 کروڑ سے گھٹ کر 373 کروڑ تک پہنچ گئے ہیں۔ چیف منسٹر ای ڈرائیو اسکیم کے تحت حیدرآباد میں 2800 الیکٹرک بسوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔ نظام آباد اور ورنگل شہروں میں 100 الیکٹرک بسوں کو متعارف کیا جائے گا۔ الیکٹرک بسوں کے لئے درکار چارجنگ اسٹیشنس اور دیگر بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی سال کے آغاز سے قبل ہی طلبہ کے یونیفارم اور دیگر ضروری اشیاء کی تیاری کا عمل مکمل کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے۔ تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ ہی تقسیم عمل میں آئے گی۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ نائی براہمن اور رجکا طبقات کو حکومت کی جانب سے مفت برقی سربراہی کے بقایاجات جلد جاری کئے جائیں۔ حکومت نے مستحق دھوبیوں اور حجاموں کو ماہانہ 200 یونٹ مفت برقی سربراہی کا فیصلہ کیا ہے اور اسکیم پر عمل آوری جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 100 انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکولس کے قیام کو منظوری دہے ہے جس کے تحت معیاری تعلیم فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اقامتی اسکولوں میں میس چارجس اور کاسمیٹک چارجس میں اضافہ کیا گیا جس کے لئے 152 کروڑ جاری کئے گئے۔ اجلاس میں پرنسپل سکریٹری فینانس سندیپ کمار سلطانیہ، اسپیشل چیف سکریٹری وکاس راج، آر ٹی سی کے مینجنگ ڈائرکٹر ناگی ریڈی اور دیگر عہدیدار شریک تھے۔ 1
