آر ٹی سی کنڈاکٹر محمد غوث پاشاہ بنا سماج کا نیا ہیرو

   

سڑکوں سے اسکولس تک عوامی خدمات ۔ ایک شخص کی محنت ہزاروں کیلئے محفوظ مستقبل

حیدرآباد ۔ 20 اگسٹ ۔ ( سیاست نیوز) سماج میں ایسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں جو اپنی ذاتی زندگی سے بڑھکر عوامی خدمات کو اپنا مقصد حیات بنالیتے ہیں۔ کھمم کے 57 سالہ آر ٹی سی کنڈاکٹر محمد غوث پاشاہ اُنھیں میں سے ایک ہے ۔ جو پنی سادہ زندگی اور غیرمعمولی سماجی خدمات کے باعث عوام کے دلوں میں ایک خاص مقام بناچکے ہیں ۔ دن بھر آر ٹی سی بسوں میں مسافروں کی خدمات انجام دینے کے بعد محمد غوث پاشاہ جب فارغ ہوتے ہیں تو اپنی ٹو وہیلر گاڑی پر نکل پڑتے ہیں لیکن یہ سفر محض تفریح کیلئے نہیں ہوتا بلکہ اس پر پلے کارڈس لگے ہوتے ہیں جو عوام میں مختلف سماجی مسائل پر بیداری پیدا کرتے ہیں۔ گزشتہ 12 سال سے غوث پاشاہ نے سماج میں بیداری کیلئے ایک مسلسل مہم چلارہے ہیں ۔ ان کا مقصد صرف یہ نہیں کہ آر ٹی سی بسوں میں محفوظ سفر کو یقینی بنایا جائیے بلکہ وہ عوام کو پودے لگانے کی ترغیب دیتے ہیں تاکہ آنے والی نسلوں کیلئے ماحول محفوظ رہے ۔ محمد غوث پاشاہ ماحولیات کیلئے مہم چلانے والے آنجہانی پدماشری وناجیوی رامیا کی تحریک سے متاثر ہوکر ماحولیات کے تحفظ کو اپنی زندگی کا نصب العین بناچکے ہیں ۔ کنڈاکٹر غوث پاشاہ نے اب تک شہر کھمم اور اُس کے اطراف و اکناف کے قصبوں اور دیہاتوں کے کئی سرکاری اسکولس میں اپنے ہاتھوں سے پودے لگاتے ہیں ۔ اُن کی خدمات صرف ماحولیات تک محدود نہیں ہے جب بھی وہ سڑکوں پر گڑھے دیکھتے ہیں تو حکومت کا انتظار کرنے کے بجائے اپنے ذاتی خرچ سے اُن کی مرمت کرتے ہیں تاکہ حادثات کو روکا جاسکے ۔ یہ عمل اس بات کی روشن مثال ہے کہ ایک فرد بھی اگر چاہے تو معاشرے میں بڑی تبدیلی لاسکتا ہے ۔ غوث پاشاہ کی شخصیت اس بات کا ثبوت ہے کہ ہیرو صرف فلموں یا بڑے عہدوں پر فائز لوگوں کو نہیں کہا جاتا ہے ، ایک عام کنڈاکٹر بھی اپنی محنت ، قربانی اور انسانیت سے محبت کے جذبے کے ذریعہ سماج کا سچا ہیرو بن سکتا ہے ۔ 2