آر ٹی سی کو شدید مالی بحران کا سامنا ‘ حکومت کو رپورٹ پیش

,

   

یومیہ آمدنی 12.5 تا 13 کروڑ تک ہی محدود۔ آئندہ ماہ تنخواہوں اور وظائف کی اجرائی بھی مشکل

حیدرآباد۔ریاست میں محکمہ روڈ ٹرانسپورٹ اتھاریٹی کے تحت تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو شدید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور آر ٹی سی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اب آرٹی سی کے پاس آئندہ ماہ کی تنخواہوں اور وظائف کی اجرائی کا بھی بجٹ موجود نہیں ہے۔ حکومت کی جانب سے آرٹی سی مکمل خدمات بحال کرنے سے احتیاط کے علاوہ بسوں میں سماجی فاصلہ کے سبب آرٹی سی کی آمدنی میں نمایاں گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے اور اب آرٹی سی کی یومیہ آمدنی 12.5تا13کروڑ تک محدود ہوچکی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاست میں آرٹی سی ملازمین کی ہڑتال کے بعد کارپوریشن کی حالت انتہائی نازک ہوگئی تھی لیکن جب حالات معمول پر آنے لگے تو صورتحال سنگین ہوتی چلی گئی اور کورونا کے سبب لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ۔ لاک ڈاؤن کے دوران آر ٹی سی کی خدمات مکمل معطل رہی اور جب بحالی کے اقدامات کئے گئے تو حکومت کی جانب سے اندرون ریاست بین ضلعی بس خدمات کی بحالی کو منظوری دی گئی جس کے نتیجہ میں فی الحال 3300 بسیں خدمات انجام دے رہی ہے جبکہ 7000 سے زائد بسیں اب بھی ڈپو میں بند ہیں ۔ شہر میں آرٹی سی کی خدمات کو بحال نہیں کیا گیا کیونکہ شہری علاقہ میں آرٹی سی کی بحالی کی صورت میں سماجی فاصلہ پر عمل کے رجحان میں تکالیف کا خدشہ ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ حکومت کو آرٹی سی کی مالی مشکلات کے سلسلہ میں واقف کروادیا گیا اور توقع ہے کہ حکومت کی جانب سے اس کے حل کیلئے اقدامات کئے جائیں گے کیونکہ لاک ڈاؤن اور اس مدت میں بسوں کی معطلی کے آرٹی سی پر نمایاں منفی اثرات پیش آئے ہیں اور ان سے نمٹنے میں اب آرٹی سی کو حکومت کی مدد درکار ہے۔ حکومت کی جانب سے بین ضلعی بس خدمات کی بحالی کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے اور بسوں کے چلانے سے آمدنی کا جائزہ لینے کے بعد مکمل بحالی کے اقدامات کا اعلان کیا گیا تھا لیکن حالیہ چند ہفتوں کے دوران محکمہ کے ماہرین کی جانب سے مزید بسوں کو بحال کرنے تحفظات ظاہر کئے تھے جس کے سبب حکومت سے خدمات کی بحالی کو معطل رکھا گیا ہے۔ تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی جانب سے آئندہ چند یوم میں شہر میں بس خدمات کی بحالی کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے لیکن حکومت نے اب تک احکام جاری نہیں کئے ہیں اور سرکاری ذرائع کا کہناہے کہ بس خدمات کو بحال کرنے کے بعد ریاست میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کا خدشہ ہے اور ان خدشات سے محفوظ رہنے حکومت آرٹی سی کو نقصان کے باوجود بسوں کی بحالی کا فیصلہ نہیں کر رہی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ آرٹی سی کی معاشی صورتحال کا جائزہ لینے کی چیف منسٹر کے سی آر نے ہدایات دی ہیں اور کہا ہے کہ آرٹی سی کی معاشی صورتحال کے متعلق رپورٹ انہیں پیش کی جائے ۔آرٹی سی کو بحران سے نکالنے کی تجاویز بھی اس رپورٹ میں شامل رکھی جائیں تاکہ حکومت اس سلسلہ میں قطعی فیصلہ کرسکے ۔