سیلچر۔ جموں سے آنے والے 26روہنگیائی جس میں 12بچے او راٹھ عورتیں بھی شامل ہیں جنوبی آسام کے چاچر ضلع سے اتوار کے روز تحویل میں لئے گئے ہیں‘ عہدیداروں کے بموجب پولیس اب ان کے یو این ایچ سی آر کارڈس کی تصدیق کررہی ہے۔
چاچر ضلع سپریڈنٹ آف پولیس رام دیب کور نے کہاکہ تین روہنگیائی مسلمان فیملی جو26افراد پر مشتمل ہیں دہلی سے جموں پناہ گزین کیمپ پہنچنے کے بعد گوہائی ائے ہیں۔ کور نے میڈیاکوبتایاکہ”اب ہم ان کے یو این ایچ سی آر کارڈس کی تصدیق اور ان کے شمالی علاقے کو آنے کی منشاء کی جانچ کررہے ہیں۔
ہم اس بات کی جانچ کررہے ہیں کہ جموں پناہ گزین کیمپ سے منتقل کرنے میں ان کی کس نے مدد کی اور کیوں کی ہے“۔ مئی 2کے روز 24روہنگیائی بشمول 10بچے او راٹھ عورتیں جموں کیپ سے تریپورہ کے اونا کوٹی ضلع پہنچے تھے۔
اس کے بعد انہیں رہا کردیاگیا کیونکہ ان کے پاس یو این ایچ آر سی کارڈس تھے۔اپریل27کے روز چھ روہنگیائی بشمول ایک عورت او ردو بچے دہلی سے آمد کے بعد تریپورہ کے دھرم نگر میں پکڑے گئے تھے۔
روہنگیائی اکثر بنگلہ دیش سے کام او ردیگر مقاصد کی تلاش میں غیر قانونی طریقے سے شمال مشرقی ریاستوں کا آتے ہیں۔ پچھلے دوسالوں میں 270سے زائد روہنگیائی تمام میانمار کے شہریوں کو بارڈر سکیورٹی فورسیس او ردیگر سکیورٹی ایجنسیوں نے مختلف شمال مشرقی ریاستوں سے گرفتار کیاہے۔
سال2016کے بعد سے 860,000روہنگیائی میانمار سے تشدد کے سبب نقل مقام کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں جنہیں بنگلہ دیش کے کوکس بازار میں پناہ دی گئی ہے