آسام سیلاب۔متاثرین کی تعداد 24.9لاکھ‘ مسلسل بارش کی وجہہ سے حالات ابتر

,

   

سیلچر کے زیادہ تر محلہ جات اب بھی پانی میں ہیں اور حالات مزید خریب ہے ساتھ میں مکینوں کو کھانے‘ پینے کے پانی اور ادوایات کی قلت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔


گوہاٹی۔ مسلسل بارش کی وجہہ سے چہارشنبہ کے روز آسام میں سیلاب کی صورتحال مزیدابتر ہوگئی ہے‘ سیلال میں مزیدپانچ لوگوں نے اپنی جان گنوائی ہے اور متاثرین کی تعداد بڑھ کر24.9لاکھ تک پہنچ گئی ہیں‘ وہیں سیلچر اور چاچار ضلع مسلسل دس دنوں سے زیر آب ہے‘ اہلکاروں نے یہ بات کہی ہے۔

مذکورہ ایم ای ٹی محکمہ نے کوکرا جھار‘ چیرنگ او رباکسامیں ایک ”ریڈ الرٹ‘‘ جبکہ ایک ”اورنج الرٹ“ دھوبری‘ بار پیٹار‘ بونگائی گاؤں‘ اودل گوری‘ بیسواناتھ‘ لکھیم پور‘ دھیما جی اور دیبرو گڑھ کے لئے جاری کیاہے۔

مذکورہ محکمہ موسمیات نے جنوبی سلمارا‘ کوکرا جھار‘ چیرانگ اور باکسا ضلع کے لئے جمعرات تک ایک ”ارونج الرٹ“ جاری کیاہے۔ سیلاب کی وجہہ سے مزیدپانچ اموات کے بعد آسام میں اس سال سیلاب اور زمین کھسکنے کے واقعات سے 139لوگوں کی جملہ موت ہوئی ہے‘ وہیں تین لوگوں کے لاپتہ ہونے کی جانکاری آسام ریاستی آفات سماوی اتھاریٹی کی جانب سے جاری کردہ بلٹن میں دی گئی ہے۔

برہم پترا‘ بیکی’کوپیلی‘باراک‘ او رکوشیری ندی خطرے کے نشان سے اوپر ہوگئی ہے اور بعض مقامات پر اگرچہ کے دریاؤں میں کم نشان دیکھائی دے رہے ہیں خطرے کے نشانات سے اوپر بہہ رہی ہیں۔

سیلچر کے زیادہ تر محلہ جات اب بھی پانی میں ہیں اور حالات مزید خریب ہے ساتھ میں مکینوں کو کھانے‘ پینے کے پانی اور ادوایات کی قلت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔مذکورہ شہر دس دنوں سے زیر اب ہے اور اس کی وجہہ بیتھا کنڈی میں ایک باند ھ ٹوٹنا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کیرتی جالی نے کہاکہ مرمت کاکام کیاجارہا ہے۔ ریاست بھر میں 72ریونیو سرکلوں میں 2389گاؤں متاثر ہوئے ہیں‘ وہیں 176201لوگوں کو 555راحت کیمپوں میں رکھا گیاہے۔

سیلاب کے پانی سے 155سڑکیں‘ پانچ پل اور ساتھ پشتے ٹوٹ گئے ہیں۔ اس سیلاب سے جملہ 64مکانات مکمل طور پر جبکہ 5693جزوی طور پر مکانات تباہ ہوئے ہیں۔ اب تک 85,673,62ایکڑ زراعی اراضی زیر اب ہے جبکہ 4304مویشے پانی میں بہہ گئے ہیں