آسام و دیگر ریاستوں میں سٹیزن شپ بل کیخلاف بند کامیاب

   

گوہاٹی ۔8 جنوری۔( سیاست ڈاٹ کام ) احتجاجیوں نے پولیس کے ساتھ جھڑپ کی ، چیف منسٹر سربھ نند سونووال کے دیبرو گڑھ میں اُن کے آبائی مکان کا گھیراؤ کیا ، قومی شاہراہوں پر راستہ روک دیا اور آسام میں کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا ۔ یہ واقعات متنازعہ سٹیزن شپ (ترمیمی) بل کیخلاف اے اے ایس یو کے احتجاجی بند کے دوران پیش آئے ۔ یہ بند 11 گھنٹے کا رہا ۔ آل آسام اسٹوڈنٹس یونین کے کارکنوں نے پولیس کے ساتھ جھڑپ کی جب وہ دیبرو گڑھ میں بی جے پی آفس میں توڑ پھوڑ کی کوشش کررہے تھے جس پر سکیورٹی فورسیس نے لاٹھی چارج کیا اور احتجاجیوں کو منتشر کرنے کیلئے ربر کی گولیاں فائر کئے ۔ پولیس نے کہاکہ اس واقعہ میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا ۔ اے اے ایس یو نے ریاست گیر بند کی اپیل کی تھی اور اسے آسام گن پریشد کی تائید حاصل ہوئی جس نے گزشتہ روز آسام میں بی جے پی زیرقیادت حکومت کی تائید سے دستبرداری اختیار کرلی ۔ مجموعی طورپر بند کو کامیاب کہا جاسکتا ہے کیونکہ عام زندگی 11 گھنٹوں کے دوران متاثر رہی ۔ اپوزیشن کانگریس ، آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ اور کریشک مکتی سنگرام سمیتی نے بھی بند کی تائید کی ہے ۔ سٹیزن شپ (ترمیمی ) بل 2016 ء کا مقصد سٹیزن شپ ایکٹ 1955 ء میں ترمیم کرکے مختلف غیرمسلم برادریوں کو شہریت دینا ہے ۔