این ڈی اے نے بوڈو لینڈ میں امن اور ترقی کیلئے سنجیدہ کوششیں کیں۔ کوکراجھار میں انتخابی جلسہ سے خطاب
کوکراجھار ( آسام ) فٹبال کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندرمودی نے آج ادعا کیا کہ آسام کیع وام نے ریاست میں کانگریس زیر قیادت اتحاد کو ’’ ریڈ کارڈ ‘‘ دکھادیا ہے ۔ انہوں نے ریاست میں سابقہ کانگریس حکومتوں کو بوڈولینڈ علاقہ میں کئی دہوں سے جاری تشدد پر خاموش تماشائی رہنے کا الزام بھی عائد کیا ۔ وزیر اعظم نے کوکراجھار میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فٹبال آسام کے نوجوانوں میں ایک مقبول کھیل ہے ۔ ان کی اصطلاع میں کہا جاسکتا ہے کہ آسام کے عوام نے کانگریس زیر قیادت اتحاد کو ریڈ کارڈ دکھدیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آسام کے عوام نے اپنی تائید این ڈی اے اتحاد کو دی ہے ۔ پہلے مرحلے میں جہاں ووٹنگ ہوئی وہاں این ڈی اے کے حق میں رائے دہی دیکھی گئی اور دوسرے مرحلہ میں جہاں آج پولنگ ہو رہی ہے رجحان حوصلہ افزاء ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریاست میں کانگریس حکومتوں اور مرکز نے بوڈولینڈ علاقوں میں تشدد کو روکنے کیلئے کچھ نہیں کیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس نے اپنے طویل اقتدار کے دوران بوڈولینڈ کو بم ‘ بندوق اور ہڑتال کے کلچر میں ڈھکیل دیا تھا ۔ 2016 میں جب بی جے پی نے یہاں امن و ترقی کے وعدہ کے ساتھ عوام کی تائید چاہی تو عوام نے اسے تائید کی اور بی جے پی نے بوڈولینڈ میں امن و استحکام کی بحالی کیلئے سنجیدگی سے کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے اتحاد چاہتا ہے کہ بوڈولینڈ میں امن قائم ہو اور وہاں ترقی ہو اور عوام کی حفاظت ہو ۔ ہم نے علاقہ کی ترقی کیلئے کئی اقدامات شروع کئے ہیں اور ہزارہا کروڑ روپئے کے پراجیکٹس کا آغاز کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں عسکریت پسند نوجوانوں نے اپنے ہتھیار ڈال دئے ہیں اور این ڈی اے حکومت ان کی باز آبادکاری کے عہد کی پابند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اب تک قومی دھارے میں شامل نہیں ہوئے ہیں ان سے بھی وہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور امن و ترقی کے سفر میں شامل ہوجائیں ۔ انہوں نے کانگریس کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے بدرالدین اجمل کی پارٹی سے اتحاد کرلیا ہے ۔ اس طرح پارٹی نے ’’ تالا ۔ چابی والے ‘‘ کے سامنے خودسپرد کردیا ہے ۔ واضح رہے کہ چابی بدرالدین اجمل کی پارٹی کا انتخابی نشان ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس نے ریاست میں ترقی کا عمل روک دیا تھا اور اب ووٹ بینک کی سیاست کی خاطر دوسری جماعتوں سے اتحاد کیا ہے ۔ کانگریس اس اتحاد کے ذریعہ اقتدار حاصل کرنے کا خواب دیکھ رہی ہے ۔