آسٹریلیائی بیٹرس میں بمراہ کا خوف ، سیریز دلچسپ ہونے کا امکان

   

پرتھ ۔ ہندوستانی ٹیم آسٹریلیا کے دورے پر ہے، جہاں 22 نومبرکو بارڈرگواسکر ٹرافی شروع ہونے والی ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹسٹ پرتھ کی باؤنسی پچ پر ہے۔ میزبان ٹیم انڈیا تھوڑی پریشان ضرور ہوگی لیکن یہ بھی اتنا ہی سچ ہے کہ آسٹریلیا بھی خوف محسوس کر رہا ہوگا۔ اس کے اندر بمراہ کا خوف ہے۔ یہ بات فاکس کرکٹ کی رپورٹ میں شائع ہونے والی ایک خبر سے بہتر طور پر سمجھی جا سکتی ہے جس کے مطابق بمراہ 1970 کے ویسٹ انڈیز کے پیس اٹیک کے بعد آسٹریلیا کا دورہ کرنے والے پہلے غیر ملکی بولر ہیں، جس کا خوف کینگروز کے اندر نظرآرہا ہے۔ آسٹریلیا کے گزشتہ دو دوروں پر 30 سالہ بمراہ نے 21.25 کی اوسط سے 32 وکٹیں حاصل کی ہیں جس میں ان کی بہترین کارکردگی 33 رنز کے عوض 6 وکٹیں ہے۔ انہوں نے یہ کارنامہ 2018 کے دورے کے دوران باکسنگ ڈے ٹسٹ میں انجام دیا۔ 20ویں صدی کے آغاز سے لے کر اب تک آسٹریلیا میں بمراہ سے کم اوسط اور زیادہ وکٹیں لینے والے صرف دو بولر ہیں۔ ان میں سے ایک سر رچرڈ ہیڈلی اور دوسرے سرکرٹلی امبروز ہیں۔ بمراہ کی خاصیت یہ ہے کہ وہ ہر فارمیٹ کے بولر ہیں۔ وہ کسی بھی حالت میں، کسی بھی فارمیٹ میں کسی بھی مخالف کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ جب فاکس کرکٹ نے ٹریوس ہیڈ سے پوچھا کہ بمراہ کا سامنا کرنا کیسا لگتا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ بمراہ نے ناممکن کو کر دکھایا۔ آپ کو لگتا ہے کہ آپ ان سے ایک قدم آگے ہیں۔ لیکن وہ آپ کو یقین دلائے گا کہ وہ ایک قدم آگے ہے۔ ہیڈ نے مزید کہا ہیکہ ان کے پاس ایکس فیکٹر ہے جس کی وجہ سے وہ ناقابل یقین بولر ہیں۔ بڑے مواقع پر بڑے کھلاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے لیکن وہ سب سے بڑا ہے۔ ان کے خلاف چیلنج آسان نہیں ہونے والا ہے۔ بمراہ کی خوبیوں میں سے ایک ان کا عجیب انداز ہے۔ آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ نے کہا ہے کہ ان کے عجیب و غریب ایکشن کی وجہ سے ان کی گیندیں تیزی سے آتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جب ان کا پہلی بار بمراہ سے سامنا ہوا تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ اتنی تیز گیند کہاں سے آئی؟ بمراہ کی صلاحیت کے بارے میں بتاتے ہوئے شین واٹسن نے کہا کہ جب انہوں نے 2016 میں آسٹریلیا کا پہلا دورہ کیا تو وہ صرف ایک ان سوئنگ بولر تھے لیکن اب وہ گیند کو دونوں طرف سوئنگ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ بولنگ میں تغیر اور رفتار پر کنٹرول اسے اور بھی بڑا خطرہ بنا دیتا ہے۔