کینبرا۔ آسڑیلوی سینٹر کے سربر انڈے مانے والے نوجوان نے اپنے قانونی اخرجات کے لئے فنڈنگ مہم کے ہزاروں ڈالر نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کاشکا ر ہونے والوں کے لواحقین کو دینے کااعلان کردیا۔
آسڑیلیا کے مسلمان مخالف سینٹر فریسرایننگ کو انڈا مارنے والے نوجوان کے قانونی اخراجات پورا کرنے کے لئے کراؤڈ فنڈنگ ویب سائیڈ پر پیسے اکٹھا کرنے کی مہم شروع کی گئی تھی جس کے تحت 44ہزار ڈالر سے زائد رقم جمع ہوئی ۔
واضح رہے کہ نیوز لینڈ کی دو مساجد میں ہونے والے دہشت گر د حملوں میں50سے زائد لو گ جاں بحق ہونے کے اگلے روز آسڑیلوی سینئر فریسر ایننگ نے ایک بیان جاری کیاتھا جس میں انہوں نے حملے کی مذمت کے ساتھ ساری ذمہ داری نیوزی لینڈ میں آنے والے پناہ گزین مسلمانں و پر عائد کی تھی۔
اس کے ساتھ ہی انہو ں نے متاثرین سے ہمدری کرنے کے بجائے مسلمانوں کو دنیا بھر میں دہشت گردی کا ذمہ دار قراردیا جبکہ نسل پرست سینئر نے اسلام کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اشتعال انگیز مذہب کہا او رفاشزم سے تشبیہ دی تھی۔
آسڑیلوی سینٹر کے اس نسل پرستانہ بیان پر ایک سفید فام نووجان نے عوامی مقام پر اپنے موبائیل سے ویڈیو بناتے ہوئے سینئر کے سر پر انڈا دے مارتھا۔سینٹر نے فوری طور پر مڑ کر لڑکے کو تھپڑمار ا اور لاتوں سے مانے لگے‘ جس پر نزدیک موجود لوگوں نے سینٹر کو پکڑکر قابو کیاجبکہ دیگر دو افراد نے لڑکے کو بری طرح زدوکوب کرکے زمین پر پھینک دیا جسے بعدازاں پولیس نے گرفتار کرلیا
۔بلومبرگ کے مطابق نوجوان کو کچھ دیگر بعد رہاکردیاگیا تھا۔
آن لائن امریکی میگزین پسل کی رپورٹ کے مطابق نوجوان کی جانب سے مسلمان مخالف سینٹر کو انڈے مارنے کے اقدام کو سوشیل میڈیا پر بہت پذیرائی ملی جس کے بعد ہیش ٹیگ’ایگ بوائے‘ وائرل ہوگیا۔ اس کے علاوہ آن لائن کراؤڈ فنڈنگ ویب سائیڈ پر انڈے مارنے والے نوجوان کی حمایت میں دو مختلف فنڈنگ مہم کے ذریعہ رقم جمع کی گئی ۔
ان فنڈنگ مہم کا مقصد انڈے مارنے والے نوجوان کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنے کی صورت میں اس کی مالی مدد کرنا ہے ۔ گوفنڈمی اور منی فارایگ بوائے کے عنوان سے قائم کئے گئے فنڈکے تحت ہزاروں ڈالر جمع کئے جاچکے ہیں