آندھراپردیش کے آبپاشی پراجکٹ کے خلاف تلنگانہ حکومت سپریم کورٹ سے رجوع

   

Ferty9 Clinic

حیدرآباد ۔ 17۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) آندھراپردیش کے پولاورم نلا ملا ساگر لنک پراجکٹ کے خلاف تلنگانہ حکومت سپریم کورٹ سے رجوع ہوچکی ہے۔ سپریم کورٹ سے درخواست کی گئی کہ آندھراپردیش حکومت کو پراجکٹ کی تعمیر سے باز رکھا جائے ۔ پراجکٹ کی رپورٹ تیار کرنے اور پولاورم کے توسیعی منصوبہ کو روکنے کے علاوہ مرکزی اداروں سنٹرل واٹر کمیشن ، وزارت جل شکتی ، گوداوری اور کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈس کو بھی پراجکٹ کا کلیئرنس نہ دینے کی اپیل کی گئی ہے۔ تلنگانہ حکومت نے اپنی درخواست میں کہا کہ مرکزی اداروں کو آندھراپردیش کے پراجکٹ کو منظوری دینے سے گریز کرنا چاہئے۔ پولاورم توسیعی منصوبہ کے خلاف چیف منسٹر ریونت ریڈی اور وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے مرکزی وزیر جل شکتی سی آر پاٹل سے شخصی طور پر نمائندگی کی تھی۔ سپریم کورٹ کو تلنگانہ حکومت نے پولاورم توسیعی منصوبہ سے تلنگانہ کے آبی مفادات کو نقصانات کی تفصیلات پیش کی ہے ۔ پولاورم کے تحت آندھراپردیش حکومت 80,000 ملین کیوبک فٹ پانی کو کرشنا طاس سے منتقل کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ درخواست میں شکایت کی گئی کہ طئے شدہ پانی سے زائد مقدار میں حاصل کرنے کے لئے پولاورم پراجکٹ میں توسیع کی جا رہی ہے۔ سنٹرل واٹر کمیشن سے کلیئرنس کے بغیر ہی کاموں کا آغاز کیا جارہا ہے۔1