آندھرا رکن اسمبلی کو پراجکٹ کے معائنہ سے روکدیا گیا

   

پولیس کے رویہ پر اودئے بھانو کا احتجاج، پراجکٹ میں برقی پیداوار کی مخالفت
تلنگانہ سرحد پر کشیدگی

حیدرآباد/11 جولائی( سیاست نیوز ) تلنگانہ ۔ آندھرا پردیش کے درمیان جاری آبی تنازعہ کے نتیجہ میں سرحدی علاقوں پر صورتحال کشیدہ ہوچکی ہے۔ تلنگانہ آبپاشی پراجکٹس کی سیکوریٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے اور آندھرا پردیش کے عہدیداروں کو معائنہ کی اجازت نہیں دی گئی۔ اسی دوران تازہ معاملہ میں تلنگانہ پولیس نے وائی ایس آر کانگریس رکن اسمبلی اور گورنمنٹ وہپ ایس اودئے بھانو کو سوریا پیٹ ضلع میں پولی چنتلا پراجکٹ کے معائنہ سے روک دیا ۔ آندھرا پردیش کے جگیا پیٹ منڈل مکتیال گاؤں کے قریب پولی چنتلا پراجکٹ ہے جس کا معائنہ کرنے اودئے بھانو کارکنوں کے ساتھ روانہ ہوئے۔ سوریا پیٹ کے قریب پولیس نے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔ بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ کی جانب سے رکاوٹوں کا اندازہ کرکے کرشنا ضلع کے مکتیال سے گذر کر اودئے بھانو پولی چنتلا پہنچنا چاہتے تھے۔ اودئے بھانو نے پولیس کے رویہ پر تنقید کی اور کہا کہ تلنگانہ حکومت غیر قانونی طور پر پاور جنریشن میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں کو معائنہ سے روکنا افسوسناک ہے۔ خریف سیزن کے آغاز سے قبل ہی برقی کی پیداوار سے پانی ضائع ہوسکتا ہے۔ تلنگانہ حکومت آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ بچاوت ٹریبونل نے دونوں کے درمیان پانی کی جو تقسیم کی ہے اس کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ راج شیکھر ریڈی جس وقت چیف منسٹر تھے انہوں نے جلا یگنم کے تحت پولی چنتلا پراجکٹ قائم کیا تھا۔ وائی ایس آر نے تلنگانہ میں زائد آبپاشی پراجکٹس تعمیر کئے۔ انہوں نے تلنگانہ کے وزراء اور قائدین کی جانب سے وائی ایس آر کے خلاف بیان بازی کی مذمت کی اور کہا کہ پرشانت ریڈی و سرینواس گوڑ کے بیانات افسوسناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن میں ایک ٹی ایم سی پانی ضائع ہورہا ہے اور اب تک 75 ٹی ایم سی پانی ضائع ہوچکا ہے۔ اودئے بھانو نے کہا کہ جگن موہن ریڈی آبی تنازعہ کی مذاکرات سے یکسوئی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کے ٹی آر کے اس ریمارک پر افسوس کا اظہار کیا جس میں انہوں نے کہا کہ آبی حقوق کے بارے میں اگر بھگوان بھی کچھ کہے گا تو وہ نہیں سنیں گے۔