آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے اکثر ذخائر آب لبریز ، کسانوں اور عوام میں خوشی

   

حیدرآباد۔ 11 اگست (پی ٹی آئی) رواں ماہ کے دوران جنوب مغربی مانسون کی اطمینان بخش بارش کے نتیجہ میں جنوبی ہند کی دونوں تلگو ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے اکثر ذخائر آب لبریز ہوچکے ہیں۔ آندھرا پردیش کو قدرت کا قیمتی تحفہ ملا جب دریائے کرشنا پر اس کے دو ذخائر سری سیلم اور ناگرجنا ساگر تقریباً لبریز ہوچکے ہیں جو گزشتہ کئی ماہ سے عملاً خشک سالی کا شکار تھے۔ دو بالائی ریاستوں مہاراشٹرا اور کرناٹک میں مسلسل موسلادھار بارش ہنوز جاری ہے اور وہاں کی ندیاں انتہائی بالائی سطح پر بہہ رہی ہیں جس کے نتیجہ میں پڑوسی ریاستوں کے ذخائر میں پانی اپنی مقررہ گنجائش کے قریب جمع ہوچکا ہے۔ تنگھبدرا اور بھیما ندیوں سے بڑے پیمانے پر پانی کا اخراج بھی دریائے کرشنا میں پانی کے بہاؤ کے اضافہ کا سبب بنا ہے۔ جس کی بدولت سری سیلم اور ناگرجنا ساگر میں جیسے دو اہم ذخائر آب میں فاضل پانی چھوڑا گیا۔ ان ذخائر کا پانی عموماً آبپاشی اور شہریوں کے استعمال کیلئے مختص ہے۔ ان دونوں ذخائر کے لبریز ہونے پر دونوں تلگو ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے نہ صرف کسانوں بلکہ عام شہریوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ کسان اپنی فصلوں کیلئے اور شہری اپنے پینے کیلئے چھوڑے جانے والے پانی کی قلت کے سبب کافی پریشان تھے۔