آندھرا پردیش حکومت معاشرے کو تقسیم کرنے کی سازشیں کررہی ہے: تیلگو دیشم پارٹی کا الزام

   

آندھرا پردیش حکومت معاشرے کو تقسیم کرنے کی سازشیں کررہی ہے: تیلگو دیشم پارٹی کا الزام

امراوتی ، 29 ستمبر: تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے ترجمان کوممریڈی پٹابھی رام نے الزام لگایا ہے کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی کی زیرقیادت آندھرا پردیش حکومت معاشرے کو مذہبی خطوط پر تقسیم کرکے انتخابی اور سیاسی فوائد حاصل کرنے کی وسیع سازش کررہی ہے۔

 

انہوں نے ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) ڈی گوتم سوانگ کے اس بیان پر بھی اعتراض کیا کہ ٹی ڈی پی کے دور حکومت میں سیکڑوں مندروں پر حملہ ہوا تھا۔

 

انہوں نے دعوی کیا کہ “ڈی جی پی بے بنیاد بیانات دے رہے تھے اور انہیں اپنے الزامات کے ثبوت پیش کرنے چاہئیں۔”

 

نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دعوی کیا کہ نارا چندابابو نائیڈو کی حکومت کے دوران 2014 سے لے کر 2019 تک پوری مذہبی ہم آہنگی تھی ، جس میں مندروں ، گرجا گھروں اور مساجد کی یکساں حفاظت کی جاتی تھی۔ 

 

انہوں نے کہا کہ فوری اقدامات اٹھائے گئے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو فوری طور پر قابو میں کیا گیا۔ لیکن اب جگن ریڈی قانون مجرموں کے لئے سست اور نرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے ، جس کے نتیجے میں اب صرف 16 ماہ میں ہی مندروں پر 95 سے 100 سے زیادہ حملے ہوچکے ہیں۔

 

رام نے الزام لگایا کہ مشرقی گوداوری ضلع میں انتر ویدی سری لکشمی نرسمہا سوامی مندر کے رتھ میں آگ لگنے کے بعد بھی مندروں پر حملے جاری ہیں۔

 

“حال ہی میں چتور ضلع کے ایک شیو مندر میں ایک نندیشور کے بت کو مسمار کیا گیا تھا جبکہ نیلور ضلع میں ہنومان کے ایک اور بت کی توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ اب تک قصورواروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

 

یہ دعوی کرتے ہوئے کہ مندروں کی حفاظت نہیں ہے ، رام نے کہا کہ ریاستی حکومت سبھی مذاہب کو یکساں اہمیت نہیں دے رہی ہے جیسے ٹی ڈی پی حکومت نے کی تھی۔