آندھرا پردیش میں پلازمہ کے عطیہ پر پانچ ہزار روپئے نقد کی اسکیم

   

حکومت تلنگانہ کو بھی اے پی کے طرز پر اقدامات کی ضرورت
حیدرآباد۔ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومت تلنگانہ کو حکومت آندھرا پردیش کی طرح اقدامات کرنے چاہئے ۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں پلازمہ کے ذریعہ کئے جانے والے طریقۂ علاج کو کافی کامیابی حاصل ہورہی ہے اور پلازمہ کے عطیہ دہندگان کی قلت نہ ہونے کے باوجود بھی پلازمہ کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے پلازمہ بینک اور پلازمہ کا عطیہ دینے والوں کیلئے کوئی مراعات کا اعلان کیا جاتا ہے تو شائد ریاست میں پلازمہ کے عطیہ دہندگان کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔ حکومت آندھراپردیش نے پلازمہ کا عطیہ دینے والوں کو 5000 روپئے ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور جو پلازمہ کا عطیہ دیتے ہیں انہیں فوری 5000 روپئے کی حوالگی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔ آندھرا پردیش کے محکمہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عوام میں شعور اجاگر کرنے کے علاوہ انہیں ترغیب دینے کے لئے اس اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہونے لگے ہیں۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے بھی اگر پلازمہ کا عطیہ دینے والوں کے لئے کوئی ترغیب یا مراعات کی فراہمی کا اعلان کیا جا تا ہے تو ریاست میں موجود کورونا وائرس کے مریضوں کو پلازمہ کے حصول میں ہونے والی دشواریوں میں بڑی حد تک کمی لائی جا سکتی ہے۔ ریاست تلنگانہ میں حکومت کے پاس ان تمام افراد کا ریکارڈ اور ڈاٹا موجود ہے جو کہ کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے اور اب صحت یاب ہوچکے ہیں ان صحت یاب لوگوں سے پلازمہ کے حصول کے لئے اگر ریاستی حکومت کی جانب سے صحت یاب ہونے والے افراد سے رابطہ کرتے ہوئے انہیں پلازمہ کا عطیہ دینے کی ترغیب دی جاتی ہے تو ایسی صورت میں ممکن ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ پلازمہ کا عطیہ دینے کے لئے سامنے آسکتے ہیں۔

محکمہ صحت کے عہدیداروں کا کہناہے کہ ریاستی حکومت کو اس سلسلہ میں تجاویز روانہ کردی گئی ہیں اور گورنر تلنگانہ ڈاکٹر تمیلی سائی سوندراراجن کی جانب سے بھی پلازمہ عطیہ دہندگان کی پذیرائی کی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود کورونا وائرس سے ٹھیک ہونے والے مریض کمزوری محسوس کرنے کے سبب پلازمہ کا عطیہ دینے سے خائف ہیں اگر ریاستی حکومت ان میں موجود خوف کو دور کرنے کے اقدامات کے ساتھ پلازمہ عطیہ دہندگان کیلئے مراعات کا اعلان کرتی ہے تو پلازمہ کی قلت کو دور کیا جاسکتا ہے۔

پروفیسر صدیقی محمد محمود مانو کے نئے رجسٹرار انچارج مقرر
حیدرآباد۔ پروفیسر صدیقی محمد محمود نے رجسٹرار انچارج، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی حیثیت سے 31 جولائی 2020 کی دوپہر پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ سے جائزہ حاصل کرلیا۔ پروفیسر صدیقی، یونیورسٹی کے اسکول برائے تعلیم و تربیت کے ڈین بھی ہیں۔ ان کا یکم اپریل 2008ء میں یونیورسٹی میں بحیثیت پروفیسر تقرر ہوا تھا۔ وہ یونیورسٹی کے کالج برائے تدریس اساتذہ، بھوپال اور دربھنگہ میں بھی بحیثیت پرنسپل برسرکار رہ چکے ہیں۔