حیدرآباد ۔ 17 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : آندھرا پردیش ریاست پھلوں کی پیداوار میں ترقی کررہی ہے ۔ اے پی میں 2024-25 میں 1.93 کروڑ ٹن پھلوں کی پیداوار کے ساتھ ملک میں پہلے نمبر پر ہے جب کہ ملک بھر میں 71.70 لاکھ ہیکڑ میں باغبانی فصلیں اگائی جاتی ہیں ۔ 11.87 کروڑ ٹن پھل پیدا ہورہے ہیں ۔ حال ہی میں 2024-25 میں باغبانی فصلوں کی کاشت اور پیداوار پر ریزرو بینک آف انڈیا کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق باغبانی فصلوں کی کاشت میں ملک میں دوسرے نمبر پر رہنے والے آندھرا پردیش نے پھلوں کی پیداوار میں پہلا مقام حاصل کیا ہے ۔ جب کہ ریاست میں 8.07 لاکھ ہیکڑ میں باغبانی کی فصلیں کاشت کی جاتی ہیں ۔ آندھرا پردیش 1.93 کروڑ ٹن پھلوں کی پیداوار کے ساتھ ملک میں نمبر ایک مقام پر ہے ۔ تلنگانہ اس فہرست میں 15 ویں مقام پر ہے ۔ جہاں 1.81 لاکھ ہیکڑ پر کاشت ہوتی ہے اور 21.05 لاکھ ٹن پھلوں کی پیداوار ہوتی ہے ۔ تاہم مہاراشٹرا جو کاشت میں 8.96 لاکھ ہیکڑ کے ساتھ سرفہرست ہے۔ پیداوار میں 1.68 کروڑ ٹن کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے ۔ اترپردیش 5.89 لاکھ ہیکڑ پر کاشت اور 1.47 کروڑ ٹن کی پیداوار کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے ۔ مدھیہ پردیش 102 ملین ٹن ، گجرات 93.47 لاکھ ٹن ، تمل ناڈو 78.32 لاکھ ٹن کرناٹک 53.26 لاکھ ٹن ، بہار 46.56 لاکھ ٹن ، مغربی بنگال 42.89 لاکھ ٹن ، کیرالا 41.17 لاکھ ٹن ، اوڈیشہ 27 لاکھ ٹن ، آسام 28 لاکھ ٹن ، جموں و کشمیر 26.92 لاکھ ٹن ، پنجاب 26.17 لاکھ ٹن ، تلنگانہ 21.05 لاکھ ٹن ، چھتیس گڑھ 20.60 لاکھ ٹن ، جھارکھنڈ 13.59 لاکھ ٹن ، راجستھان 12.68 لاکھ ٹن ، پھلوں کی پیداوار میں اگلے نمبر پر ہے ۔ جب کہ باقی ریاستوں ریاستوں میں ہزاروں ہیکڑ میں کاشت کی جاتی ہے ۔ پھلوں کی پیداوار 10 لاکھ ٹن سے بھی کم ہے ۔ ملک کی 28 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سے 18 میں ایک لاکھ ہیکڑ پر پھیلے ہوئے باغبانی باغات ہیں ۔ صرف ان ریاستوں نے 10 لاکھ ٹن سے زیادہ کی پیداوار حاصل کی ہے ۔ دریں اثناء 2024-25 میں اے پی نے 1.11 لاکھ ہیکڑ سے 67.34 لاکھ ٹن کے لیے 3.99 لاکھ ہیکڑ سے 23.73 لاکھ ٹن شکرقندی ، 12 لاکھ 12 ہزار 500 ٹن کے لیے کی پیداوار کی ۔ 45 ہزار ہیکڑ سے 9.08 لاکھ ٹن لیموں ، 18 ہزار ہیکڑ سے 8.77 لاکھ ٹن تربوز ، 31 ہزار ہیکڑ سے 5.01 لاکھ ٹن امرود ، 15 ہزار ہیکڑ سے 3.86 لاکھ ٹن انار اور 2 لاکھ 48 ہزار ٹن پودے حاصل ہوئے ۔۔ ش
پنچایت انتخابات ، کھمم ضلع میں بی آر ایس اور کانگریس کارکنوں کے درمیان جھڑپ
حیدرآباد ۔ 17 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : تلنگانہ میں پنچایت انتخابات کے تیسرے مرحلہ میں چند مقامات پر جھگڑے ہوئے ہیں ۔ کھمم ضلع کے ٹیکولا پلی منڈل بدوتانڈہ میں بی آر ایس اور کانگریس کارکنوں کے درمیان جھگڑا ہوا ۔ ایک شخص بغیر کسی شناختی کارڈ کے پولنگ سنٹر گیا ۔ عہدیداروں نے بغیر شناختی کارڈ کے ووٹ ڈالنے آئے شخص کو روانہ کردیا ۔ اس کے بعد وہ شناختی کارڈ کے ساتھ پولنگ سنٹر پہنچا۔ اسی دوران کانگریس امیدوار نے اسے پہچان لیا اور کہا کہ وہ چوری کا ووٹ دیتے آیا ہے کہتے ہوئے اسے پیٹا ۔ اس دوران دوسری پارٹی کے کارکن جمع ہوگئے اور جھگڑا شروع کردیا ۔ حالات کو بے قابو ہوتا دیکھ کر انسپکٹر اور سب انسپکٹر اور عملہ وہاں پہنچ گئے اور انہیں منتشر کرتے ہوئے حالات کو قابو میں کرلیا ۔ ش
محبوب آباد ضلع کے کتہ گوڑہ منڈل کے ویلویلی گاؤں میں بی آر ایس اور کانگریس کارکنوں میں جھڑپ ہوئی ۔ دونوں پارٹیوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کو مارا ۔ پولیس نے بتایا کہ سرپنچ امیدوار کے والد ووٹ ڈالنے کے لیے گئے جس کی ویڈیو گرافی کی گئی جس کی وجہ سے کارکنوں نے جھگڑا کیا ۔ جھگڑے میں ملوث افراد کو حراست میں لے کر پولیس اسٹیشن منتقل کردیا ۔ اس کے علاوہ پوگلہ پلی نلگنڈہ ضلع کے دنڈی منڈل اور کریم نگر ضلع میں جھگڑے کی اطلاعات موصول ہوئی ۔۔ ش
