آندھرا پردیش کابینہ میں رد و بدل کی قیاس آرائیاں

   

وجئے واڑہ ۔ یہ قیاس آرائیاں زوروں پر ہیں کہ آندھرا پردیش کابینہ میں بھی رد و بدل کیا جانے والا ہے اور وائی ایس آر کانگریس کے شعلہ بیان قائدین کابینہ میں جگہ کے تعلق سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔ وائی ایس آر کانگریس کو ریاست میں بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار حاصل ہوا ہے اور سابق میں بھی کابینی عہدوں کیلئے سخت مسابقت رہی تھی ۔ چیف منسٹر جگن موہن ریڈی نے ڈھائی سال کے بعد اب رد و بدل کا فیصلہ کیا ہے تاکہ دوسروں کو بھی موقع دیا جاسکے ۔ حال ہی میں مرکز کی بی جے پی زیر قیادت حکومت نے آئندہ انتخابات کی تیاریوں کیلئے کابینہ میں رد بدل کیا تھا ۔ اسی طرح وائی ایس آر کانگریس کی جانب سے بھی آئندہ عام انتخابات سے قبل پارٹی کو مستحکم کرنے کیلئے کابینہ میں رد و بدل کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ جگن موہن ریڈی نے سوشیل انجینئرنگ کے نظریہ کے تحت پانچ ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدے دئے تھے اور سماج کے تمام طبقات کو جگہ دی گئی تھی ۔ سابقہ تلگودیشم حکومت میں اقلیتوں کیلئے کوئی عہدہ نہیں تھا تاہم جگن موہن ریڈی نے امجد پاشاہ کو ڈپٹی چیف منسٹر بنایا ہے ۔ کہا جا رہا ہے کہ چیف منسٹر جگن موہن ریڈی کارکردگی کی بنیاد پر وزارتوں کی تقسیم کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس اعتبار سے بہت کم وزراء خود کو محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ پارٹی کے سینئر اور سرگرم قائدین کو پہلے وزارت نہیں ملی تھی اور اب وہ اس عہدہ کی آس لگائے بیٹھے ہیں اور انہیں امید ہے کہ اس بار انہیں مایوسی نہیں ہوگی ۔