آن لائن کلاسیس غیرکارآمد کمرہ جماعت کی تعلیم ہی بہتر، یو ٹی ایف کے سروے میں انکشاف

   

حیدرآباد:یونائیٹیڈ ٹیچرس فیڈریشن (یو ٹی ایف) کے سروے میں انکشاف ہوا ہیکہ 68.7 فیصد طلبہ کو آن لائن کلاسیس کارآمد نہیں ہے صرف 27.7 فیصد طلبہ نے اعتراف کیا کہ تھوڑا بہت سمجھ میں آرہا ہے۔ ریاست کے 489 منڈلوں میں 22,502 خاندان سے ملاقات کرنے کے بعد یو ٹی ایف نے یہ سروے جاری کیا ہے۔ مختلف کمیشنس نے اپنی رپورٹ میں یہ بات بتائی ہیکہ ملک کا مستقبل اسکولس کے کلاس روم میں طئے پاتا ہے۔ اسکولی تعلیم بااثر ہونے کی پھر ایک بار تصدیق ہوئی ہے۔ فیڈریشن سروے میں طلبہ کے علاوہ ان کے والدین کا بھی احاطہ کیا گیا ہے جس میں آن لائن کے بجائے آف لائن کی تعلیم کو 68.7 فیصد طلبہ اور ان کے والدین نے بہتر اور کارآمد قرار دیا۔ صرف 27.7 فیصد طلبہ اور ان کے والدین نے کسی قدر بہتر قرار دیا ہے۔ سروے میں صرف 3.6 فیصد طلبہ نے آن لائن کی تعلیم پوری طرح سمجھنے کی بات کہی ہے۔ 93.4 فیصد طلبہ کے والدین اور سرپرستوں نے آن لائن تعلیم سازگار نہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے اسکولس کھول کر راست پڑھائی کرنے پر زور دیا ہے۔ 22 تا 27 جون تک 1729 ٹیچرس نے ریاست کے 489 منڈلس میں واقع 1868 گاؤں کا احاطہ کرتے ہوئے 22,50 خاندان سے ملاقات کرتے ہوئے یو ٹی ایف نے یہ سروے کرایا ہے جس میں 17,282 سرکاری اسکولس میں زیرتعلیم طلبہ کے والدین، 5220 خانگی اسکولس میں زیرتعلیم طلبہ کے والدین اور 39,659 طلبہ سے بات چیت کے رپورٹ تیار کی ہے۔ سرکاری اسکولس میں زیرتعلیم 30,458 طلبہ جن کا تناسب 76.8 فیصد ہے اور خانگی اسکولس میں زیرتعلیم 9201 طلبہ جن کا تناسب 23.2 فیصد ہے بات چیت کی گئی ہے۔ سروے میں اس بات کا بھی پتہ چلا ہیکہ 65.2 فیصد طلبہ پیدل اسکول جاتے ہیں۔ 11.5 فیصد طلبہ بسوں میں اور 33.3 فیصد طلبہ دوسری گاڑیوں میں اسکول جاتے ہیں۔ گھر میں ایک طالب علم یا طالبہ رہنے والے 36.6 فیصد گھر ہے۔ 2 طلبہ رہنے والے 48.3 فیصد اور 3 طلبہ ہونے والے گھروں کا تناسب 10.5 فیصد ہونے کا سروے میں انکشاف ہوا ہے۔ ساتھ میں یہ بھی پتہ چلا کہ 68.3 فیصد اسکولس میں انٹرنیٹ کی بھی سہولت نہیں ہے۔